24 اگست ، 2021
پاکستان کے ٹاپ ایکویسٹرین (گھڑ سوار) عثمان خان نے اپنی نظریں پیرس اولمپکس اور ایشین گیمز میں پاکستان کا جھنڈا بلند کرنے پر مرکوز کرلی ہیں۔
عثمان خان ٹوکیو اولمپکس سے قبل ایک خطرناک حادثے کا شکار ہوگئے تھے لیکن وہ اب تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں اور انہوں نے مستقبل کے ایونٹس پر نظریں جمالی ہیں تاہم اس بار انہوں نے ایونٹس کیلئے حکومتی امداد طلب کی ہے۔
آسٹریلیا میں مقیم 40 سالہ گھڑ سوار عثمان خان 2019 میں اولمپکس کیلئے کوالیفائی کرنے والے پہلے پاکستانی ایکویسٹرین بنے تھے تاہم اولمپکس وقت پر نہ ہوسکے اور ستمبر 2020 میں ان کا ساتھی گھوڑا ہلاک ہوگیا۔
اس کے بعد انہوں نے دوسرا گھوڑا تیار کیا اور اسکو پوائنٹس دلوانے کیلئے دوبارہ کوالیفائرز میں انٹری دی۔
عثمان خان اولمپکس میں اپنی جگہ دوبارہ پانے ہی والے تھے کہ ایک ایونٹ کے دوران خطرناک حادثے کا شکار ہوگئے جس میں ان کا دوسرا گھوڑا بھی جان سے گیا اور عثمان شدید زخمی ہوئے۔
تاہم عثمان اب تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں اور انہوں نے اپنی نظریں پیرس اولمپکس اور ایشین گیمز میں پاکستان کا جھنڈا بلند کرنے پر مرکوز کرلی ہیں اور اس بار انہوں نے حکومتی امداد طلب کی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ عثمان خان کی جانب سے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا کو ایک خط 8 جولائی کو بھیجا گیا ہے جس میں مختلف کوالیفائنگ ایونٹ کی تفصیلات بتائی گئیں ہیں اور کہا گیا ہے کہ ان میں شرکت یقینی بنانے کیلئے فنڈنگ اور کم از کم 2 گھوڑے فراہم کیے جائیں، ابھی فراہم کیے جانے والے گھوڑے پیرس اولمپکس تک رسائی میں مددگار ثابت ہوں گے۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ عثمان خان نے اس سال کے آغاز میں پاکستان اسپورٹس بورڈ کو ایک گھوڑے کی خریداری کیلئے 3 لاکھ ڈالرز ( تقریباً 5 کروڑ روپے) کی انوائس بھیجی تھی تاہم اس پر اب تک پاکستان اسپورٹس بورڈ سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔