14 مئی ، 2022
امریکا میں بچوں کے فارمولا دودھ کی قلت پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے مائیں پریشان ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قلت ختم ہونے کا مستقبل قریب میں کوئی امکان نہیں ہے، اس بحران سے فارمولا دودھ کے شعبے میں مسابقت کی کمی کی بھی نشاندہی ہوئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے معاشی مشیر برائن ڈیسی کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ جلد ہونے والا نہیں، اس میں تھوڑا وقت لگے گا۔
خیال رہے کہ امریکا میں بچوں کے دودھ کی قلت پہلی بار کورونا وبا کے دوران شروع ہوئی جب سفری پابندیوں کی وجہ سے سپلائی چین اور پیداوار متاثر ہوئیں۔ اس کے بعد رواں برس فروری میں یہ بحران مزید سنگین ہوگیا جب دو نوزائیدہ بچوں کی موت کے بعد بچوں کے فارمولا دودھ بنانے والی بڑی امریکی کمپنی ایبٹ نے رضاکارانہ طور پر اپنی مصنوعات مارکیٹ سے اٹھوالی تھیں اور مشی گن میں اپنی فیکٹری بھی بند کردی تھی۔
اس قلت کی وجہ سے والدین پریشان ہیں کیوں کہ بڑی تعداد میں بچے فارمولا دودھ پر انحصار کرتے ہیں۔ امریکا میں خاص طور پر کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھنے والی مائیں اپنے بچوں کو فارمولا دودھ پلاتی ہیں کیوں کہ انہیں زچگی کے فوری بعد ملازت پر جانا ہوتا ہے اور ان کے پاس بچے کو اپنا دودھ پلانے کا وقت نہیں ہوتا۔
فارمولا دودھ کی قلت کی وجہ سے اس کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنی لگی ہیں۔
ایبٹ کا کہنا ہے کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ان کے فارمولا دودھ کو کلیئر کردیا ہے تاہم فیکٹری سے متعلق 483 کے قریب سفارشات دی ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے جلد مشی گن کی فیکٹری کو کھول دیا جائے گا۔
ایف ڈی اے نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس بحران پر قابو پانے کیلئے دیگر اقدامات پر بھی غور کر رہا ہے جن پر آئندہ ہفتے سے عمل شروع ہوجائے گا، ان اقدامات میں بیرون ممالک سے فارمولا دودھ کی درآمد بھی شامل ہے۔