16 مئی ، 2022
منگھوپیر روڈ پرکراچی غربی کے علاقوں اورنگی ٹاؤن اور غریب آباد کو پانی فراہم کرنے والی 66 اور 48 انچ قطر کی مرکزی واٹر سپلائی لائن پانی چور مافیا نے غیرقانونی کنکشنوں سے چھلنی کردیں۔
منگھوپیر روڈ، بلوچ کالونی، نیو ناظم آباد، رمضان گوٹھ اور دیگر علاقوں میں پانی مافیاز کی چاندی ہوکر رہ گئی ہے اور خیر آباد، یار محمد گوٹھ، شور محمد گوٹھ اور زیبوگوٹھ میں بھی پانی چور مافیا سرگرم ہے۔
اورنگی ٹاؤن اور دیگر آبادیوں کو سپلائی لائنوں سے ایک بوند پانی نہیں پہنچ رہا، ذرائع کے مطابق اورنگی ٹاؤن، پیرآباد اور منگھوپیر تھانوں کا عملہ اور دیگر افسران ان مافیاز سے لاکھوں روپےکا بھتہ وصول کرتے ہیں۔
کراچی واٹر بورڈ کے افسران بھی لاکھوں روپے کی پانی چوری میں ملوث ہیں، حب پمپنگ اسٹیشن سے اورنگی ٹاؤن کی مرکزی لائنوں سے سرعام پانی کی چوری جاری ہے اور جن علاقوں کے لیے واٹر بورڈ نے واٹر سپلائی کی یہ لائنیں بچھائی ہیں ان آبادیوں کے مکین پانی کو ترس گئے ہیں۔
واٹر بورڈ کی اپنی رپورٹ کے مطابق منگھوپیر روڈ پر چونا گراؤنڈ میں جمشید نامی شخص نے مین لائن سے متعدد کنکشن لے رکھے ہیں، ماربل فیکٹری کی آڑ میں جمشید کا کارندہ عزیز ہائیڈرینٹ چلا رہا ہے، ایمل خان نے بھی مرکزی لائن سے کنکشن لے کر تین واٹر ہائیڈرینٹ بنا رکھے ہیں، ایمل خان اپنے زیر زمین نیٹ ورک کے ذریعے ماربل کی 50 فیکٹریوں کو سرکای پانی فروخت کرتا ہے، اس گروہ نے 66 اور 48 انچ کی لائن سے چار، دو اور ڈیڑھ انچ کی زیر زمین لائنیں بچھا رکھی ہیں۔
ایک سیاسی جماعت کے عہدے کی آڑ میں شیر علی نے پختون آباد گراؤنڈ میں ہائیڈرینٹ بنا رکھا ہے، شیر علی کا خان جی اسپتال کے عقب میں بھی غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ قائم ہے۔
اورنگی ٹاؤن کے لیے مختص پانی زیر زمین لائنوں سے کراچی سینٹرل کو بھی بیچا جا رہا ہے، میانوالی کالونی بھنگی پاڑا میں بھی پانی چوری کا بڑا نظام چلایا جاتا ہے، اقبال نے 66 انچ قطر کی سپلائی لائن سے 6 اور 3 انچ کے کنکشن لے رکھے ہیں، گرم چشمہ میں یونس، پختون آباد میں عالم گل اور میاں داد کے بھی غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹس ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نیوناظم آباد میں احمد نانو اور سریا مل میں فرمان اور نصیب نے غیرقانونی واٹر ہائیڈرینٹس بنا رکھے ہیں، پیر آباد میں ابراہیم مسجد کے ساتھ عزیز خان اور رب نواز اسپتال کے ساتھ زاہد کا واٹر ہائیڈرینٹ ہے، کوائری کالونی میں امداد، سلطان، عزیز اور نعمان تنولی کے متعدد ہائیڈرینٹ چل رہے ہیں۔
اورنگی ٹاؤن نمبر 5 میں خالد اور رشید نے غیرقانونی واٹر ہائیڈرینٹس بنا رکھے ہیں، اورنگی ٹاؤن میں ہی نجی بینک کے عقب میں کامران اور سردار کے 2 ہائیڈرینٹس قائم ہیں، عطااللہ اسٹریٹ پر بھی کامران، زمان اور فیض کے واٹر ہائیڈرینٹ ہیں، اورنگی ٹاؤن میں ہی اجمل خان اور کلام نے بھی غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹ بنا رکھے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر واٹربورڈ حکام آپریشن کی تیاری کر رہے ہیں۔