15 نومبر ، 2012
کراچی …سندھ ہائیکورٹ کے ایک سنگل بینچ نے صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی آرڈی نینس پر اسٹے آرڈر جاری کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کو روکنے کا حکمدیا ہے اور اس کیس پر اگلی سماعت کی تاریخ 18دسمبر مقرر کی ہے۔جسٹس فیصل عرب کی عدالت نے یہ حکم جمعرات کو جناح اسپتال کی جوائنٹ ڈائریکٹر ،ڈاکٹر سیمی جمالی اور دیگر کی آئینی درخواست پر جاری کیا۔واضح رہے کہ ڈاکٹر سیمی جمالی اور دیگر نے اپنی اس درخواست میں وفاقی سیکریٹری صحت،سیکریٹری قانون،وزارت بین الصوبائی رابطہ،اسٹیٹ آفس،وائس چانسلر سندھ میڈیکل یونیورسٹی،پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل، ہائیر ایجوکیشن کمیشن،جناح اسپتال کراچی،قومی ادارہ برائے امراض اطفال،قومی ادارہ برائے امراض قلب اور دیگر اداروں کو فریق بناتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ سندھ یونیورسٹی آرڈی نینس کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور اسپتال کے وفاقی اسٹیٹس کو برقرار رکھا جائے جیسا کہ اسے 1973 کے آئین میں خصوصی حیثیت کا حامل قرار دیا گیا تھا،درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ سندھ میڈیکل کالج کو جناح اسپتال کراچی سے کہیں اور منتقل کیا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی جے پی ایم سی کے ان افسروں نے ایسی ہی ایک درخواست میں اسٹے حاصل کیا تھا ۔