27 جولائی ، 2022
کراچی: دعا زہرا کو عدالت میں پیش کرنے کے موقع پر پولیس افسر کی جانب سے صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی اور پستول نکال کر صحافیوں کو ڈراتا رہا۔
پولیس حکام نے دعا زہرا کو سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا۔
اس موقع پر پولیس کی جانب سے عدالت میں صحافیوں کے ساتھ بد تمیزی کی گئی، تفتیشی افسر سعید رند کے ساتھ موجود سادہ لباس اہلکار صحافیوں کو دھکے دیتے رہے۔ کیس کے تفتیشی افسر سعید رند نے صحافیوں کو ڈرانے کے لیے پستول بھی نکال لی اور کہا کہ پیچھے ہو جاؤ سب۔
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ ہمارا آج بچی کو پیش کرنے کا حکم اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ ماحول ٹھیک ہے، اب جب تک عدالت حکم نہ دے دعا زہرا کو پیش نہ کیا جائے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے سرکاری وکیل کو حکم دیا کہ دعا زہرا کو غیر ضروری تاریخوں پر پیش نہ کیا جائے، جب عدالت ضرورت محسوس کرے گی پیش کرنے کے احکامات جاری کریں گے، دعا سے ملاقات کی درخواست جب آئے گی تو اس وقت دیکھا جائے گا۔
وکیل مدعی مقدمہ نے کہا کہ ہم اس بات کی مخالفت کرتے ہیں کہ بچی کو وکیل کرنے دیا جائے، بچی سے جب پہلے لاہور میں ملاقات کرائی گئی ان گنت وکالت نامے سائن کرائے گئے، کچھ میڈیا حضرات ملزم کی فیملی کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ کچھ لوگوں نے جسٹس اقبال کلہوڑو پر الزامات لگائے ہیں، کہا جا رہا ہے اپنے مائی باپ کو خوش کیا جا رہا ہے، ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ میڈیا کو دور رکھا جائے۔