22 اگست ، 2022
لاڑکانہ میں بارش متاثرین نے سرکار کی طرف سے راشن، ٹینٹ اور سہولیات کی عدم فراہمی پر وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی گاڑیاں روک دیں۔
سندھ میں بارش سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ ہاؤس کے باہر پہنچے تو درجنوں مظاہرین نے راستہ روک لیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گاڑی سے اتر آئے اور مظاہرین سے معلومات حاصل کیں۔ بارش متاثرین نے وزیر اعلیٰ سندھ سے شکوہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر انہیں ٹینٹ دے رہے ہیں اور نہ ہی کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے بچے اور خاندان کھلے آسمان تلے بھوکے بیٹھے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ ان سے ملنے کو بھی تیار نہیں۔
بارش متاثرین نے لاتعداد افراد کی بیماری کا بھی شکوہ کیا کہ بیمار افراد بھی کھلے آسمان تلے ہیں۔
ایک شہری نے شکوہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر طارق منظور سے ملنے کیلئے دو دن سے باہر موجود ہیں لیکن وہ ملنے کو تیار نہیں، سہولیات کی عدم فراہمی سے ہمارے اپنے موت کے منہ میں جارہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تمام مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ بارش متاثرین کو ٹینٹ، کھانا اور دیگر سہولیات فوری فراہم کی جائیں گی، کسی بھی متاثر کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔
اس موقع پر انہوں نے ہدایت جاری کی کہ ڈپٹی کمشنر فوری متعلقہ علاقوں کا دورہ کرکے ٹینٹ اور دیگر سہولیات فراہم کریں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کے بارش متاثرین کی شکایات پر کسی بھی کارروائی سے دریغ نہیں کریں گے۔
مراد علی شاہ کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج ختم کرتے ہوئے بلاول کے قافلے کو جانے دیا۔