03 ستمبر ، 2022
کراچی: لندن سے چوری شدہ قیمتی گاڑی دو سال قبل سندھ میں رجسٹرڈ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
کلکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ کی کارروائی میں کراچی کے علاقے ڈیفنس سے برآمد کی گئی مہنگی ترین لندن کی مسروقہ کار 21 مئی 2020 کو حکومت سندھ کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹر کی گئی تھی۔
محکمے کی ویب سائٹ پر موجود ریکارڈ کے مطابق بینٹلی ملسن ون آٹومیٹک وی 8 رنگ گرے نمبر SCBBA63Y7FC001375 اور انجن نمبر CKB304693 کو رجسٹریشن نمبر بی آر ایس 279 دیا گیا، ریکارڈ کے مطابق 6752 ہارس پاور گاڑی کی باڈی سیلون ہے، ریکارڈ میں گاڑی کے مالک کا نام ایچ ای الیکسندر بوریسوو پاراشکیوو درج ہے۔
ریکارڈ کے مطابق ماڈل 2014 کی اس قیمتی کار میں چار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، آن لائن ڈیٹا میں گاڑی کی دیگر تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں، سرمئی رنگ کی گاڑی کے سامنے سفید رنگ کی ہاتھ سے بنی نمبر پلیٹ لگی تھی جب کہ عقبی نمبر پلیٹ بظاہر اصلی اور پیلے رنگ کی تھی۔
برطانیہ کی خفیہ ایجنسی کی دی گئی معلومات پر لندن سے چوری شدہ گاڑی کی برآمدگی کے اس بے مثال واقعے نے ملک کی مختلف ایجنسیوں کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
برطانوی انٹیلی جنس ایجنسی نے محکمہ کسٹمز کراچی کو مصدقہ اطلاع بھیجی کہ ایک گرے Bentley Mulsanne, V8 Automatic, VIN نمبر SCBBA63Y7FC001375، انجن نمبر CKB304693، جو لندن سے چوری ہوئی تھی، کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے میں کھڑی ہے۔
کلکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ کی ٹیم نے معلومات کی تصدیق کے لیے مذکورہ مقام پر کڑی نگرانی کی، تلاشی کے دوران محکمے نے گاڑی برآمد کرلی جو گھر کےکار پورچ کے اندر کھڑی تھی۔
انکوائری کے دوران گاڑی کے مالک نے انکشاف کیا کہ اسے یہ گاڑی کسی اور نے فروخت کی تھی، جس نے متعلقہ حکام سے تمام مطلوبہ دستاویزات کلیئرکرنے کی تمام ذمہ داریاں لی تھیں، اس کی اطلاع پر محکمے نے مذکورہ شخص کو بھی گرفتار کرلیا ہے، جس نے اپنا تعارف بروکرکے طور پرکرایا ہے اور مرکزی مجرم کا نام ظاہرکیا ہے جو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
محکمہ کسٹم کے ذرائع نے بتایا کہ اتنی مہنگی گاڑی کی رجسٹریشن کے لیے وزارت خارجہ سے فروخت کی اجازت، پاکستان کسٹمز سے این او سی اور ڈیوٹی اور ٹیکس کی ادائیگی کی رسید درکار ہوتی ہے، حیران کن بات یہ ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے بغیر اس چوری شدہ گاڑی کو رجسٹرڈ کیا جس سے ان غیر قانونی سرگرمیوں میں سندھ ایکسائز کے افسران کے ملوث ہونے کی نشاندہی ہوتی ہے، اس سلسلے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔