20 فروری ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…سائنسدانوں نے روشنی سے تیز سفر کرنے والاذرہ دریافت کرلیا ہے،اس کامیابی کا حتمی اعلان موسم بہار میں متوقع ہے۔ایٹم کے ذیلی ذرے نیو ٹ رینوزneutrinos کے درست نتائج آئن اسٹائن کے نظریہ اضافت کو غلط ثابت کردیں گے۔رپورٹ کے مطابق آئن اسٹائن جنہیں ایٹم بم کی تھیوری کا بانی کہا جاتا ہے انہوں نے اپنے مشہور نظریہ اضافت میں روشنی کی رفتار ایک لاکھ86ہزار میل فی سیکنڈ(300ملین میٹرز فی سیکنڈ) بتائی تھی اور ان کا موقف تھا کہ کوئی مادی شے روشنی کی رفتار سے زیادہ تیز رفتار نہیں ہوسکتی۔ لیکن نیوٹ رینوز neutrinos روشنی سے تیز سفر کرتے ہیں اس سے آئن اسٹائن کا دعویٰ مسترد ہونے کا امکان ہے ۔اس ذرے کی دریافت پہلی بار ستمبر2011میں ہوئی جب سوئٹزر لینڈ کی جنیوا لیبارٹری کے ماہرین طبیعات نے اعلان کیا کہ انہوں نے OPERA نامی تجربے سے ایٹم کا ذیلی ذرہ معلوم کیا ہے جو روشنی کی رفتار سے زیادہ تیز سفر کرتا ہے۔اٹلی میں زیر زمین لیبارٹری میں OPERA کے ذریعے neutrinos کو730 کلومیٹر تک بھیجا گیا۔سائنسدان کا خیال تھا کہ یہ ذرات روشنی کی رفتار سے سفر کریں گے مگر وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ یہ ذرات روشنی کی رفتار سے ایک سیکنڈ کے60ویں ارب کے حصے سے پہلے پہنچ گئے۔اس دریافت نے کئی ماہرین کو حیرت اور شک میں ڈال دیا ہے۔اگر یہ نتائج درست ثابت ہو گئے تو یہ آئن اسٹائن کے نظریے کے متصادم ہو گا اور کئی ماہرین طبیعات کو ایک طرف کردے گا۔ امریکن ایسوسی ایشن فار ایڈوانس منٹ سا ئنس نے کہا ہے کہ تجربات سے حاصل نتائج کا اعلان اس موسم بہار میں متوقع ہے۔