کاروبار
08 دسمبر ، 2012

گڈز ٹرانسپورٹرزکی ہڑتال، بندرگاہ سے غذائی اشیاء کی ترسیل متاثر

 گڈز ٹرانسپورٹرزکی ہڑتال، بندرگاہ سے غذائی اشیاء کی ترسیل متاثر

کراچی…مال بردار گاڑی چلانے والوں کی جانب سے ہڑتال ساتو یں روز بھی جاری ہے۔کراچی سے دوسرے شہروں کو کھانے پکانے کے تیل کی رسد رک گئی اور درآمد کی گئی دالیں بھی بندرگاہ پر پڑی ہیں۔گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کو ایک ہفتہ ہوچکا ہے لیکن ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ حکومتی سطح پر ان کے مطالبات کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔مال بردار ٹرک مالکان کا کہنا ہے کہ موٹر وے پولیس کی جانب سے وزن کی حدیں مقرر کرنے ، بار بار چلان کرنے اور گاڑیوں کو 72 گھنٹے تک کھڑے رکھنے اور اور عدم تحفظ کے خلاف ہڑتال کر رہے ہیں۔سامان بردار گاڑیاں بند ہونے سے نہ صرف صنعت کا پیداواری عمل بلکہ تجارت بھی متاثر ہورہی ہے اور درآمد کنندگان کو بھاری ڈیمرج ادا کرنا پڑ رہا ہے۔آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق یومیہ 15 ہزار ٹن تک کوئلے کی فراہمی پورٹ قاسم سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی سیمنٹ فیکٹریوں کو کی رُک گئی ہے ۔پیداوار متاثر ہونے سے آنے والے دنوں میں سیمنٹ کی مارکیٹ میں قلت کا خدشہ ہے۔اس کے علاوہ گزشتہ 3 روز سے کراچی شہر کی فلار ملوں کو ہڑتال کے باعث محکمہ خوراک سندھ کے گوداموں اور اندرون سندھ سے گندم فراہم نہیں ہوپارہی ۔ فلار ملز زرائع کے مطابق ہڑتال جاری رہی تو آئندہ ہفتے آٹے کی قلت بھی ہوسکتی ہے۔ پاکستان بناسپتی مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کے مطابق ہڑتال کے باعث کراچی سے دوسرے شہروں کو دو ہزار ٹن یومیہ کھانے لکانے کے تیل کی سپلائی رک گئی ہے۔گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باعث شوگر ملز سے چینی کی رسد بھی متاثر ہورہی ہے جس کے باعث چینی کی برآمدات میں تاخیر اورکنفیکشنری کی فیکٹریوں کا پیداواری عمل بھی متاثر ہورہا ہے ،صنعتکاروں کا کہنا ہے حکومت جلد اس مسئلے کا حل تلاش کریں تاکہ صنعتوں کا پہیہ چلتا رہے۔

مزید خبریں :