مریم نواز کو چیف آرگنائزر بنانے پر پارٹی کی تجربہ کار قیادت میں بے چینی

یہ فیصلہ غیر جمہوری ہے اور اس سے پارٹی میں شریف خاندان کی گرفت مضبوط ہوگی: سینئر عہدیدار (ن) لیگ/ فائل فوٹو
یہ فیصلہ غیر جمہوری ہے اور اس سے پارٹی میں شریف خاندان کی گرفت مضبوط ہوگی: سینئر عہدیدار (ن) لیگ/ فائل فوٹو

مریم نواز کو نون لیگ کا سینئر نائب صدر اور پارٹی کا چیف آرگنائزر مقرر کیے جانے پر پارٹی میں دوسرے درجے کی تجربہ کار قیادت میں کچھ بے چینی پائی جاتی ہے۔

نون لیگ کے ذرائع نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ اس تقرری کے حوالے سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور اس تقرری سے مریم نواز پارٹی میں اپنے والد نواز شریف اور چچا شہباز شریف کے بعد تیسری طاقتور شخصیت بن گئی ہیں، نون لیگ کے کئی سینئر رہنما اس تقرری سے پریشان ہیں۔

نون لیگ کے صدر کی جانب سے جاری کیے جانے والے حالیہ نوٹیفکیشن کے مطابق، مریم نواز باضابطہ طور پر پارٹی میں دوسری سینئر رہنما بن گئی ہیں، پہلے نمبر پر ان کے چچا اور پارٹی کے صدر شہباز شریف ہیں جو ملک کے وزیراعظم بھی ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق  نواز شریف نون لیگ میں کوئی عہدہ نہیں رکھ سکتے لیکن وہ بدستور پارٹی کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔

پارٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ فیصلہ غیر جمہوری ہے اور اس سے پارٹی میں شریف خاندان کی گرفت مضبوط ہوگی۔  انہوں نے کہا کہ شریف خاندان سے باہر پارٹی کے شاید ہی کسی سینئر رہنما سے اس تقرری کے حوالے سے مشورہ کیا گیا ہو۔

خواجہ آصف، تنویر حسین، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، راجہ ظفر الحق جیسے رہنماؤں سمیت سبھی اب مریم نواز کے ماتحت ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ پہلے شاہد خاقان عباسی سینئر نائب صدر تھے لیکن مریم نواز سمیت درجن بھر نائب صدور تھے۔

نون لیگ کے ایک سینئر عہدیدار نے افسوس کا اظہار کیا کہ شریف خاندان اور ان سے قریبی ترین افراد کا پہلا حق ہے کہ وہ ہر اہم عہدہ سنبھالیں چاہے وہ پارٹی کا عہدہ ہو یا پھر حکومت کا۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انہوں نے کہا کہ نون لیگ کے سپریم لیڈر نواز شریف ہیں اور ان کے بھائی نون لیگ کے صدر ہیں اور ملک کے وزیراعظم بھی ہیں۔ نواز شریف کی بیٹی مریم نواز پارٹی کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر ہیں۔ شہباز شریف کے بڑے صاحبزادے حمزہ شہباز پنجاب میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔

باقی سب کو نظر انداز کرکے حمزہ کو گزشتہ سال وزیراعلیٰ پنجاب لگا دیا گیا جب کہ ان کے والد ملک کے وزیراعظم ہیں۔ پارٹی میں کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ خواجہ سعد رفیق اور ملک احمد خان پنجاب میں وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے موزوں امیدوار تھے لیکن شریف فیملی نے اپنے ہی بیٹے کے حق میں فیصلہ کیا تاہم، حمزہ شہباز بمشکل ہی چند ماہ کیلئے عہدہ رکھ پائے۔

نواز شریف کے دونوں بیٹے سیاست میں دلچسپی نہیں رکھتے جب کہ شہباز شریف کے چھوٹے صاحبزادے سلیمان شہباز خاندان کا کاروبار سنبھال رہے ہیں۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نواز شریف کے قریبی ساتھی ہیں اور اسی وجہ سے وہ پارٹی میں بہت زیادہ اثر رکھتے ہیں، وہ نون لیگ کے اوور سیز چیپٹر کے صدر بھی ہیں۔

نواز شریف کے داماد اور مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر نون لیگ کی یوتھ ونگ کے صدر ہیں۔ نون لیگ کے ایک رہنما کے مطابق مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کو بھی مستقبل کی نون لیگ کیلئے پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم کے حصے کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے تاہم جنید نے اب تک سیاست میں قدم نہیں رکھا۔

ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ اگر جنید نے سیاست میں قدم رکھا تو شریف فیملی سے باہر نون لیگ کی سینئر قیادت بھی جنید کے ماتحت ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نون لیگ کی اندرونی سیاست سے جمہوریت کا کوئی تعلق نہیں۔

مزید خبریں :