یہ عام سی کھڑکی آپ کے بجلی کے بھاری بلوں کا خرچہ ختم کردے گی

ایک امریکی کمپنی نے یہ ٹرانسپیرنٹ سولر پینل تیار کیے ہیں / فوٹو بشکریہ Ubiquitous انرجی
ایک امریکی کمپنی نے یہ ٹرانسپیرنٹ سولر پینل تیار کیے ہیں / فوٹو بشکریہ Ubiquitous انرجی

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث درجہ حرارت بڑھنے سے دنیا بھر میں بجلی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جسے پورا کرنے کے لیے روایتی ایندھن کا سہارا لیا جاتا ہے۔

اس کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلیوں کا بحران بھی مزید بڑھ رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ماحول دوست ہونے کی وجہ سے حالیہ برسوں میں سولر پینلز کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

مگر اب بھی یہ ٹیکنالوجی کافی مہنگی ہے اور سولر پینلز کے لیے کافی بڑی جگہ بھی درکار ہوتی ہے۔

مگر اب سائنسدانوں نے یہ مسئلہ حل کرلیا ہے اور ایسے ٹرانسپیرنٹ سولر پینلز تیار کیے ہیں جن کو کسی کھڑکی یا سطح پر لگا کر سورج سے توانائی حاصل کرنا ممکن ہے جبکہ بھاری بلوں سے بھی نجات مل جائے گی۔

امریکا کی کمپنی Ubiquitous انرجی نے ایسا ٹرانسپیرنٹ سولر پینل تیار کیا ہے جسے کسی بھی جگہ لگا کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس کمپنی کے شفاف سولر پینلز کی اولین آزمائش 2022 میں کی گئی تھی جن کو ایک عمارت کے داخلی راستے کے اوپر ایک بڑی کھڑکی میں نصب کیا گیا۔

یہ سولر پینل دیکھنے میں عام شیشے کی طرح ہی نظر آتا ہے، مگر یہ سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں اور انفراریڈ روشنی سے توانائی کو جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اسے یو ای پاور کا نام دیا گیا ہے اور کمپنی کی جانب سے اس کی بڑے پیمانے پر پروڈکشن کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

اس مقصد کے لیے 1.5 بائی 3.0 میٹر کے شفاف شیشے تیار کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

کمپنی کے خیال میں 2024 تک یہ شفاف سولر پینلز بڑے پیمانے پر دستیاب ہوں گے۔

ان سولر پینلز کو کسی بھی عمارت میں کھڑکی کے طور پر نصب کیا جائے گا اور ان کی مدد سے توانائی کی ضروریات پوری کی جائیں گی۔

ان کھڑکیوں کے شیشوں پر ٹرانسپیرنٹ کوٹنگ کی جائے گی تاکہ وہ سورج کی توانائی کو جذب کرسکے۔

کمپنی نے بتایا کہ یہ کوٹنگ انفراریڈ اور الٹرا وائلٹ روشنی کو جذب کرلیتی ہے جبکہ روشنی کو شیشے کے آرپار گزرنے دیتی ہے۔

مزید خبریں :