شہریوں کیساتھ آن لائن فنانشل فراڈ میں مسلسل اضافہ، وسائل کم پڑگئے

پاکستان خصوصاً کراچی میں شہریوں کے ساتھ آن لائن فنانشل فراڈ کی شکایات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے تاہم ایسی وارداتوں میں ملوث ملزمان کی دور دراز علاقوں میں موجودگی کے باعث ایف آئی اے سائبر کرائم کو کارروائیوں اور ملزمان کی گرفتاریوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ 

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ساؤتھ کے ڈائریکٹر آپریشنز عاصم خان قائم خانی کا کہنا ہے کہ فیملی ایشوز پر مبنی شکایات میں کارروائی کی شرح سو فیصد ہے تاہم آن لائن فراڈ کے حوالے سے کارروائی میں مشکلات ہیں۔ 

کیپٹن(ر) عاصم خان قائم خانی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کراچی میں ماہ فروری میں شکایات کی تعداد 1300 سے زائد رہی ہے  جن میں سے 59 شکایات باقاعدہ طور پر رجسٹرڈ کی گئیں اور دیگر کا ازالہ کیا گیا۔ 

ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ، عاصم خان قائم خانی کے مطابق 3 شکایات پر مقدمات بھی درج کیے گئے جبکہ دیگر شکایات پر کارروائی جاری ہے۔

 عاصم خان قائم خانی کے مطابق حیدرآباد رپورٹنگ سینٹر میں موجود 206 شکایات میں سے 10 رجسٹرڈ کی گئیں جبکہ ایک پر کیس درج کیا گیااور دیگر پر کارروائی جاری ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ سکھر رپورٹنگ سینٹر میں پہنچی 134 شکایات میں سے 10 رجسٹرڈ کی گئیں، 3 پر مقدمات درج کیے گئے جبکہ ایک نمٹا دی گئی اور دیگر پر کارروائی جاری ہے۔

 عاصم قائم خانی کے مطابق کارروائی کے دوران سامنے آیا ہے آن لائن فنانشل فراڈ میں ملوث ملزمان یا گروہ زیادہ تر پنجاب یا ملک کے دہی علاقوں سے کیے جارہے ہیں اس وجہ سے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مزید خبریں :