15 اپریل ، 2023
پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں میں نئے بچوں کو داخل کرانے کے لیے جگہ کم پڑگئی ۔
پشاور اور صوبے کے بیشتر سرکاری اسکولوں میں نئے بچوں کو داخلہ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک کلاس میں 40 بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے لیکن بچوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے کئی کلاسز میں 70 سے بھی زیادہ بچے بٹھائے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مختلف اسکولوں میں مزید گنجائش نہ ہونے کے پیش نظر بچوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے تاہم زیادہ مسئلہ لڑکیوں کے اسکولوں میں پیش آ رہا ہے جہاں بچوں کی تعداد زیادہ ہے وہیں اساتذہ کی کمی بھی ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم اس تمام صورتحال سے آگاہ ہونے کے باوجود 16 لاکھ بچوں کے داخلے کا ہدف پورا کرنا چاہتی ہے۔
محکمہ تعلیم کے مطابق داخلہ مہم کے تحت اب تک صوبے بھر میں 3 لاکھ بچے اسکولوں میں داخل کرائے گئے ہیں، بچوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے سیکنڈ شفٹ بھی شروع کی گئی تھی اس لیے جن اسکولوں میں جگہ نہیں وہاں سیکنڈ شفٹ میں بچوں کو داخل کیا جا رہا ہے۔