20 اپریل ، 2023
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب میں الیکشن کیلئے پیسے جاری نہیں کریں گے، توہین عدالت کا معاملہ جب آئے گا تب دیکھا جائے گا۔
جیو کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکرات پر عدالتی ڈکٹیشن نہیں مانیں گے، اپنی مرضی سے مذاکرات کریں گے اور بات 2018 سے شروع کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ آج ایک رابطہ ہوا ہے، یہ سمجھوتہ ہوا ہے کہ عید کے بعد دوبارہ رابطہ کیا جائے گا، بطور پارلیمنٹیرین اپنے اختیارات کا تحفظ کرنا ہے، ہمیں پارلیمنٹ نے فنڈز دینے سے منع کیا ہے، ہم چار تین کے فیصلے کو فوقیت دیتے ہیں ،تین دو کا فیصلہ نہیں مانتے، صرف عدالت کے احترام میں پیش ہو رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مذاکرات بھی ہوئے تو 2018 کے الیکشن سے شروع کریں گے، آئین میں صرف 90 دن کا نہیں یہ بھی لکھا ہے کہ ایک دن میں الیکشن کرائیں، سب پر واضح ہونا چاہیے کہ آئین نے پارلیمنٹ کی کوکھ سے جنم لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بڑی کیا زیادتی ہوسکتی ہے جو اس وقت ہورہی ہے ، کیا مذاکرات کا ایجنڈا سپریم کورٹ دے گا؟ کیوں ہمیں ڈکٹیٹ کیا جارہا ہے؟ مذاکرات کا ایجنڈا ہم خود طے کریں گے۔