21 مئی ، 2023
سعودی عرب کی پہلی خاتون خلا باز انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) کا سفر کرکے نئی تاریخ رقم کرنے والی ہیں۔
سعودی عرب کے 2 خلا باز اتوار اور پیر کی درمیانی شب آئی ایس ایس کے لیے روانہ ہوں گے۔
مشن کی کامیابی کی صورت میں ریانا برناوی خلائی سفر کرنے والی پہلی عرب خاتون بن جائیں گی۔
امریکا سے تعلق رکھنے والی ایک کمپنی Axiom Space کی جانب سعودی عرب کا مشن آئی ایس ایس کے لیے روانہ کیا جائے گا جو مجموعی طور پر 4 افراد پر مشتمل ہوگا۔
ریانا برناوی کے ساتھ علی القرنی، پیگی وٹسن اور جان شوفنر اس مشن کا حصہ ہوں گے۔
اس مشن کے لیے اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ اور ڈریگن اسپیس کرافٹ کا استعمال کیا جائے گا۔
امریکی کمپنی کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں 33 سالہ ریانا برناوی نے کہا کہ 'میں نے کبھی خلا میں جانے کا سوچا نہیں تھا، مگر کچھ عرصے سے لگتا ہے کہ جیسے میرا خواب حقیقت بننے والا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ایسا لگتا ہے کہ جیسے میں تمام سعودی خواتین کے عزائم کی نمائندگی کر رہی ہوں، خلا میں جانا میرے لیے ایک بڑا اعزاز ہے'۔
ریانا برناوی کی پیدائش 1988 میں جدہ میں ہوئی تھی اور انہوں نے بائیو میڈیکل سائنسز میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔
وہ لگ بھگ ایک دہائی سے بائیو میڈیکل محقق کے طور پر اسٹیم سیلز پر کام کر رہی ہیں۔
وہ آئی ایس ایس میں اسٹیم سیلز پر تحقیق کریں گی، سعودی خلا باز مجموعی طور پر 14 تجربات کریں گے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اس مشن کا مقصد انسانی خلائی پرواز میں سعودی عرب کی صلاحیتوں کو بڑھانا،انسانیت کی خدمت اور خلائی صنعت کی طرف سے پیش کردہ امید افزا مواقع سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ صحت اور خلائی ٹیکنالوجی جیسے کئی پہلوؤں میں سائنسی تحقیق میں تعاون کرنا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ریانا برناوی اور علی القرنی کے علاوہ 2 اور خلابازوں مریم فردوس اور علی الغامدی کو بھی مستقبل کے خلائی مشن کے لیے سعودی اسپیس فلائٹ پروگرام کے تحت تربیت دی جا رہی ہے۔