23 جولائی ، 2023
پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں غیر متوازن غذا اور آگاہی کے فقدان کے باعث شوگر کے مرض میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے زیر اہتمام شوگر کے مرض سے بچاؤ اور اس بیماری سے آگاہی کے حوالے سے پشاور میں سیمپوزیم منعقد ہوا، جس میں شوگر گائیڈ لائنز کے حوالے سے تفصیلی روشنی ڈالی گئی تاکہ ماہرین صحت شوگر کے مرض سے بچاؤ میں بہتر رہنمائی کرسکیں۔
خیبر پختونخوا میں 20 سے 40 سال کے عمر کے افراد شوگر کے مریض بن رہے ہیں
سمپوزیم میں انکشاف کیا گیا کہ خیبر پختونخوا میں 75 لاکھ افراد شوگر کے مرض میں مبتلا جبکہ اتنی ہی تعداد میں ایسے لوگ بھی ہیں جنہیں شوگر کا مرض لاحق تو ہے لیکن وہ اس سے بے خبر ہیں، بروقت احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے سے مریض امراض قلب اور گردوں جیسی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
سمپوزیم میں شرکاء کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں 20 سے 40 سال کے عمر کے افراد شوگر کے مریض بن رہے ہیں،احیتاطی تدابیر اختیار نہ کرنے سے شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کو امراض قلب اور گردوں کے ناکارہ ہونے کی بیماری بھی لاحق ہو رہی ہے۔
محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ ہے، یوں پاکستان میں ہر پانچواں شخص شوگر کے مرض میں مبتلا ہے۔