15 اگست ، 2023
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کی مجوزہ نجکاری اور ملازمین کی تنخواہیں کم ہونے کے خلاف پی آئی اے، سی بی اے اور دیگر نمائندہ تنظمیوں نے انتظامیہ اور نگران حکومت کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے چارٹر آف ڈیمانڈ نہ ماننے کی صورت میں ہڑتال سمیت ہر قسم کے راست اقدام کا اعلان کر دیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی بی اے اور دیگر نمائندہ تنظمیوں کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت ملازمین کے ساتھ فوری طور پر مذاکرات کے لیے بیٹھے۔گزشتہ 6 سال سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے ملازمین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
صدر پیپلز یونٹی آف پی آئی اے ایمپلائز ہدایت اللہ خان نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری، پی آئی اے ون اور ٹو جیسے اقدامات سے باز رہے۔ ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے لحاظ سے اضافہ کیا جائے۔
آفیسرز ایسوسی ایشن آف پی آئی اے کے سیکرٹری جنرل صفدر انجم نے کہا کہ پی آئی اے کی تباہی کی وجوہات جاننے کے لیے انکوائری کمیشن بننا چاہیے۔ اوپن اسکائی پالسی ملازمین کے لیے نہیں لائی گئی تھی۔ 2018 میں پی آئی اے کا خسارہ 57 ارب روپے تھا جو اب بڑھ کر 120 ارب ہوگیا ہے۔
پیپلز یونٹی اسلام آباد کے صدر رمضان لغاری نے اعتراف کیا کہ پارلیمنٹ میں جو بل پاس ہوا وہ ہماری غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت کو اس بل پر شدید تحفظات ہیں اور اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو بھر پور احتجاج کریں گے۔
ریٹائرڈ ملازمین کی تنظیم کےسیکرٹری جنرل اعظم چوہدری نے پی آئی اے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں فوری اضافے کا مطالبہ کیا، دیگر نمائندوں کا کہنا تھا کہ آج اس برے حالات میں بھی پی آئی اے یومیہ 90 کروڑ کما رہی ہے اور جو قرضے لیے ہیں ان کی ادائیگی بھی کر رہی ہے۔