23 اگست ، 2023
لاہور : انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی۔
لاہور کی انسداددہشتگردی عدالت میں 9 مئی کے روز عمران خان کی گرفتاری کے بعد تھانہ شادمان کو جلانے اور توڑپھوڑ کے کیس کی سماعت کی جس دوران جیل پولیس نے سینیٹر اعجاز چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے کیس پر مختصر سماعت کے بعد اعجاز چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 روز کی توسیع کردی۔
واضح رہے کہ اعجاز چوہدری کے خلاف تھانہ شادمان میں مقدمہ درج ہے، انہیں 11 مئی کو گلگت بلتستان ہاؤس سے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
سانحہ 9 مئی
9 مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد احتجاج کرنے والے تحریک انصاف کے کارکنان نے فوجی تنصیبات اور سرکاری املاک پر حملے کیے جس میں جناح ہاؤس لاہور اور ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت کو بھی نذر آتش کیا گیا۔
ملک میں 9 مئی کو ہونے والی شرپسندی کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سخت ایکشن لیتے ہوئے متعدد شرپسندوں کو گرفتار کیا جب کہ اس موقع پر تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں کو تھری ایم پی او کے تحت نظر بند کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد اب تک پارٹی کے کئی نامور رہنما اسے خیرباد کہہ چکے ہیں جن میں فواد چوہدری، شیریں مزاری، عامر کیانی، علی زیدی، عمران اسماعیل، پرویز خٹک، محمود خان، فردوس عاشق اعوان، فیاض چوہان، ملیکہ بخاری، آفتاب صدیقی، محمود مولوی بھی شامل ہیں جب کہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر بھی تمام عہدوں سے مستعفی ہوچکے ہیں۔