اے آئی ٹیکنالوجی اب کچرے کی روک تھام کرنے کیلئے بھی تیار

ایک رپورٹ میں اس بارے میں بتایا گیا / رائٹرز فوٹو
ایک رپورٹ میں اس بارے میں بتایا گیا / رائٹرز فوٹو

آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال مختلف شعبوں میں ہو رہا ہے اور اسے متعدد ملازمتوں کے لیے خطرہ بھی تصور کیا جا رہا ہے۔

مگر اب اس ٹیکنالوجی کو کچرے کو تلف کرنے اور خوراک کے ضیاع کی روک تھام کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

جی ہاں واقعی امریکا میں ہوٹلوں اور گروسری اسٹورز میں اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے خوراک کے ضیاع کی روک تھام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

خوراک کا ضیاع عالمی سطح پر بہت بڑا مسئلہ ہے اور صرف امریکا میں 30 سے 40 فیصد خوراک ضائع ہو جاتی ہے۔

نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق خوراک کے ضیاع کی روک تھام اور دیگر کچرے کو تلف کرنے کے لیے کمپنیوں کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی کو تربیت دی جا رہی ہے۔

اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے سے یہ تعین کرنے میں مدد ملے گی کہ ہوٹلوں اور دیگر مقامات میں کونسی غذا زیادہ ضائع ہوتی ہے۔

کمپنیوں کے مطابق اے آئی ٹیکنالوجی سے خوراک کے ضیاع کی روک تھام کے ساتھ ساتھ زیادہ صحت بخش خوراک تک رسائی آسان ہوگی۔

اس کے لیے ایک کمپنی نے ہوٹلوں میں کچرے کے ڈبوں کے اوپر کیمرے نصب کیے ہیں جن کی مانیٹرنگ کے بعد اے آئی ٹیکنالوجی کی جانب سے بتایا جاتا ہے کونسی غذا کتنی مقدار میں کچرے میں جا رہی ہے۔

اس ڈیٹا کو مدنظر رکھ کر ہوٹلوں اور دکانوں کو یہ فیصلہ کرنے میں مدد ملے گی کہ اس خوراک کی کتنی مقدار کو خریدنا چاہیے تاکہ اس کے ضیاع کی روک تھام کی جاسکے۔

ماہرین کے مطابق اس ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے ہوٹلوں کی جانب سے اس مخصوص غذا کی کم مقدار کو تیار کیا جا سکتا ہے یا مینیو ہی سے باہر نکالا جا سکتا ہے۔

اب تک اس طریقہ کار سے مختلف ہوٹلوں کو خریداری کے خرچے میں 8 فیصد تک کمی لانے میں مدد ملی ہے۔

مزید خبریں :