31 جنوری ، 2013
کراچی…کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں واقع سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کی نر سری میں انکیو بیٹر کی سہولت تو موجود ہے مگر اپنے قیام سے لے کر آج تک نومولود بچے اس سے استفادہ کرنے سے قاصر ہیں ۔ اس کی کیا وجوہات ہیں۔12 جولا ئی 2004 کو 50 بستروں پر مشتمل سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کا قیام عمل میں آیا۔ صوبائی حکومت کے تحت چلنے والے اس اسپتال میں انکیو بیٹر کی سہولت بھی ہے لیکن آج تک نومولود بچے اس سے فائدہ اٹھانے محروم ہیں ۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق نو زائیدہ بچوں کے لیے نرسری میں آٹھ انکیو بیٹر ز دستیاب ہیں،نجی اداروں نے نرسری بھی تعمیر کرادی،لیکن صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے اب تک اسٹاف فراہم نہیں کیا گیا۔ ایم ایس سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کا کہنا ہے کہ یہ نجی ادارے کی جانب سے بنایا گیا ہے محکمہ صحت سے بات چیت جاری ہے امید ہے ایک سے دو ہفتوں میں نرسری کا افتتا ح کردیا جا ئیگا۔اسپتال میں ویسے تو خسرہ ،پولیو سمیت دیگر بیماریوں کا علاج تو کیا جا تا ہے تاہم بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ سہولیات کو مزید بہتر کیا جائے۔ دوسری جانب اسپتال کے تو سیعی منصوبے کے لیے حکومت جاپان کی جانب سے معاملات بھی طے پا گیئے ہیں۔ سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال میں گزشتہ دو سال سے بچوں کی نرسری تو بنا دی گئی ہے تاہم اب بھی نر سری کے لیے ٹیکنیکل اسٹاف فراہم نہیں کیا گیا ہے انتظا میہ کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت جلد از جلد ٹیکنیکل اسٹاف مہیا ء کرے تا کہ بچوں کو بہتر طبی سہو لیات فراہم کیں جا سکیں۔