Time 03 جون ، 2024
دلچسپ و عجیب

مقناطیسی رسی سے ایک جوڑا پانی کے اندر چھپا خزانہ ڈھونڈنے میں کامیاب

مقناطیسی رسی سے ایک جوڑا پانی کے اندر چھپا خزانہ ڈھونڈنے میں کامیاب
اس طرح کی رسی سے جوڑے نے نوٹوں کی تجوری کو دریافت کیا / فوٹو بشکریہ The Observer

ایک معمولی رسی کے ذریعے ایک امریکی جوڑا پانی کے اندر چھپے خزانے کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگیا۔

نیویارک شہر سے تعلق رکھنے والے جیمز کین اور باربی اگوسٹینی نے مچھلی کے شکار لیے استعمال ہونے والی ڈوری کے ذریعے پانی سے ایک تجوری باہر نکالی جس میں ایک لاکھ ڈالرز (2 کروڑ 78 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) موجود تھے۔

31 مئی کو اس جوڑے نے فلشنگ میڈوز کورونا پارک میں واقع جھیل میں رسی کو ڈالا جس میں طاقتور مقناطیس لگا ہوا تھا جس نے تجوری کو اپنی جانب کھینچ لیا۔

دونوں نے تجوری کو کھولا جو 100 ڈالرز کے نوٹوں سے بھری ہوئی تھی اور گننے کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں ایک لاکھ ڈالرز موجود ہیں۔

البتہ پانی سے نوٹوں کو کسی حد تک نقصان پہنچا تھا۔

ایک انٹرویو کے دوان جیمز کین نے بتایا کہ وہ کووڈ 19 کی وبا سے ہی مقناطیسی رسی کے ذریعے خزانہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

ان کا خیال تھا کہ اس طریقہ کار سے وہ دھاتی اشیا کو پانی سے نکال سکتے ہیں۔

اس طریقہ کار کی کامیابی کی توقع کسی کو نہیں تھی خاص طور پر نوٹوں سے بھری تجوری ملنے کا تو کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔

جیمز کین کے مطابق ہم نے نوٹوں سے بھری تجوری کو نکالا اور پھر پولیس سے رابطہ کرکے اس بارے میں بتایا۔

پولیس نے جوڑے کو بتایا کہ اس دولت سے کوئی جرم جڑا ہوا نہیں اور تجوری کے مالک کو بھی تلاش نہیں کیا جاسکا، اس لیے وہ یہ دولت خود رکھ سکتے ہیں۔

اس سے قبل یہ جوڑا مقناطیسی رسی سے پرانی گنیں، دوسری جنگ عظیم کے عہد کے دستی بم، موٹر سائیکل، غیر ملکی سکے اور زیورات بھی تلاش کر چکا ہے۔

مزید خبریں :