21 اگست ، 2024
طالبان حکومت نے افغانستان میں سرکاری ملازمین پر داڑھی لازمی قرار دینے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نےکہا ہے کہ افغانستان میں سرکاری ملازمین پر داڑھی لازمی قرار دینے کی خبریں بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سرکاری ملازمین پر داڑھی لازمی قرار نہیں دی گئی۔
اس کے علاوہ ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ باجماعت نماز نہ پڑھنے والے ملازمین پر جرمانہ یا تنخواہوں میں کٹوتی کی خبر میں بھی کوئی صداقت نہیں ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق البتہ باجماعت نماز نہ پڑھنے والوں کو صرف نصیحت کی جائے گی اور سمجھایا جائےگا کہ وہ باجماعت نماز کا اہتمام کریں۔
واضح رہے کہ منگل کو غیر ملکی میڈیا کی خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ طالبان حکومت کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا تھا کہ داڑھی نہ رکھنے پر سکیورٹی فورس کے 280 سے زائد اہلکاروں کو برطرف کیا گیا۔
اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ افغانستان میں حکومت سنبھالنے کے بعد ملک میں تمام سرکاری محکموں میں ملازمین کیلئے داڑھی نہ منڈوانے اور مقامی لباس پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا۔