19 ستمبر ، 2024
آل پاکستان وکلاء نمائندہ کا کہنا ہے کہ وکلاء کو اعتماد میں لیے بغیر آئینی پیکج بے سود ہو گا۔
آل پاکستان وکلاء نمائندہ نے اپنے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا جس کے مطابق اجلاس میں مجوزہ آئینی ترمیم کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی گئی جب کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وکلاء کے سوالات کے تفصیل سے جواب دیے۔
وکلاء نمائندہ نے اجلاس میں قرارداد پیش کی جس کے مطابق پارلیمان قانون سازی اور آئینی ترمیم کرنے کا اختیار رکھتا ہے تاہم قانون سازی یا آئینی ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم نہ ہو۔
قرارداد کے مطابق وکلاء کو اعتماد میں لیے بغیر آئینی پیکج بے سود ہو گا ، مجوزہ آئینی ترمیم کے مسودے کو مشتہر کیا جائے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کی 63 اے پرآئینی درخواست سماعت کیلئے مقرر کی جائے۔