Time 07 اکتوبر ، 2024
دنیا

برطانوی وزیراعظم کی ’چیف آف اسٹاف‘ اندرونی اختلافات کی خبروں پر عہدے سے مستعفی

برطانوی وزیراعظم کی ’چیف آف اسٹاف‘ اندرونی اختلافات کی خبروں  پر عہدے سے مستعفی
فوٹو: فائل

برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر کی چیف آف اسٹاف سُو گرے نے اندرونی اختلافات کی خبروں کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔

سُو گرے کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں مجھ پر یہ واضح ہوا کہ میری عہدے سے متعلق کئی طرح کی خبریں تبدیلی کیلئے حکومت کے اہم کاموں میں ڈسٹریکشن کا سبب بن رہی ہیں، اس لیے میں نے اپنے عہدے سے سبکدوشی کا فیصلہ کیا ہے۔

سابق سینیئر سول سرونٹ سُو گرے پر حکمران جماعت کے سینیئر رہنماؤں کی جانب سے اسٹارمر حکومت کو درپیش چیلنجز اور اپنی تنخواہ سے متعلق خبریں میڈیا کو لیک کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا تھا۔

برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے سُو گرے کی خدمات 2023 میں اس وقت حاصل کیں تھیں جب وہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھتے تھے، تاہم اس وقت بھی ان کی تقرری کو متنازعہ قرار دیا گیا تھا کیونکہ وہ بورس جانسن کی حکومت کی جانب سے 2022 میں ڈاؤننگ اسٹریٹ کی پارٹیوں سے متعلق ایک تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کرچکی تھیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق بطور چیف آف اسٹاف اپنے عہدے سے سبکدوشی کے بعد سُو گرے کو پرائم منسٹر آفس کی جانب سے خطے میں اسٹارمر کے خصوصی نمائندہ کی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی، انہیں مارگن مک سوئینی کی جگہ پر وزیراعظم کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا جائے گا۔

کئیر اسٹارمر کی جانب سے اپنی کابینہ میں دیگر تبدیلیوں کا بھی اشارہ دیا گیا ہے جبکہ سابق سینیئر برطانوی صحافی جیمس لیئنز کی سربراہی میں نئی اسٹریٹجک کمیونیکیشن ٹیم بھی تشکیل دی جا رہی ہے۔

مزید خبریں :