29 مارچ ، 2025
بالی وڈ اداکار سلمان خان بابری مسجدکو شہید کرکے تعمیرکیےگئے رام مندر (رام جنم بھومی) والی گھڑی پہننے پر نئے تنازع میں گھرگئے، علما نے سلمان خان کی رام جنم بھومی والی گھڑی پہننے کو حرام قرار دے دیا۔
دو روز قبل سلمان خان کی جانب سے اپنی آنے والی فلم 'سکندر' کی تشہیر کے لیے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں جن میں انہوں نے 'ایپک ایکس رام جنم بھومی ٹائٹینیم ایڈیشن 2' گھڑی پہن رکھی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق محدود ایڈیشن کی اس گھڑی کے صرف 49 سیٹ دنیا میں دستیاب ہیں جن میں سے ایک سلمان خان کے پاس ہے۔ اس گھڑی کی قیمت 34 لاکھ بھارتی روپے ہے جو کہ پاکستانی روپے میں ایک کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں سلمان خان نے بتایا تھا کہ انہیں یہ گھڑی ان کی والدہ سلمٰی خان نے تحفے میں دی تھی۔
اس گھڑی کے ڈائل پر ایودھیا کے مندر کا تفصیلی عکس موجود ہے،گھڑی میں ہندو مذہب کے بھگوان رام، ہنومان اور دیگر دیوی دیوتاؤں کی تصویریں ہیں، ڈائل پر جے شری رام بھی واضح طور پر لکھا ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس گھڑی کے ڈیزائن میں رام جنم بھومی کی 'ثقافتی اور تاریخی اہمیت' اجاگر کی گئی ہے۔
سلمان خان کی جانب سے رام جنم بھومی والی گھڑی پہننے پر آل انڈیا مسلم جماعت کے صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا ہےکہ رام جنم بھومی ایڈیشن کی گھڑی رام مندر کی پرموشن کے لیے بنائی گئی ہے اور یہ کسی بھی مسلمان کے لیے پہننا جائز نہیں ہے۔
مولانا شہاب الدین رضوی کا کہنا تھا کہ ان سے بہت سے لوگوں نے اس حوالے سے سوالات پوچھے ہیں، سلمان خان ایک مشہور بھارتی شخصیت ہیں اور ان کے لاکھوں مسلمان مداح ہیں،انہیں ایسی سرگرمیوں سے بچنا چاہیے جو غیر اسلامی سمجھی جاتی ہیں اور انہیں اس پر توبہ کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ ایودھیا میں رام جنم بھومی کو کچھ عرصہ قبل ہی میں بابری مسجد کی جگہ پر تعمیر کیا گیا ہے۔
1528ء میں مغل دور حکومت میں بھارت کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد تعمیر کی گئی تھی جس کے حوالے سے ہندو دعویٰ کرتے ہیں کہ اس مقام پر رام کا جنم ہوا تھا اور یہاں مسجد سے قبل مندر تھا۔
تاریخی بابری مسجد کو ہندو انتہا پسندوں نے 90 کی دہائی میں شہید کردیا تھا جس کے بعد 2019 میں بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجدکیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسجد کی زمین ہندوؤں کے حوالےکرنےکا متنازع فیصلہ سنایا تھا۔