11 اپریل ، 2013
کوئٹہ … بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں بگڑا ہوا ہے، ن لیگ کی قیادت اگر کوشش کرے تو بلوچستان کو موجودہ مسائل سے باہر نکال سکتی ہے، پارٹی کی جانب سے ن لیگ سے سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ سردار اختر مینگل نے یہ باتیں کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر خاران سے قبائلی و سیاسی رہنماء محمد اسماعیل کے پارٹی میں شمولیت کے اعلان کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران کہیں۔ سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے حالات میں گزشتہ چند دنوں میں کوئی مثبت تبدیلی نظر نہیں آئی، اس صورتحال میں حکومت سے مزید کوئی امید اور توقع رکھنا بے وقوفی ہوگی، اسٹبلشمنٹ بلوچستان کے موجودہ حالات کی ذمہ دار ہے، قوم پرست رہنماء کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم بلوچستان میں حقیقی جمہوری عمل کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں تاہم ملک کی تمام جمہوری و سیاسی قوتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچستان میں حالات کی بہتری کیلئے کردار ادا کریں، سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کے مسئلہ پر احتجاج نہیں کیا۔ گزشتہ روز میاں شہباز شریف سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے مسلم لیگ نواز سے سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے بلوچستان میں انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے نہ آنا افسوسناک ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار ان کے بلوچستان آنے میں رکاوٹ ہے، یورپی یونین نے مختلف ملکوں میں بد سے بدتر حالات میں مانیٹرنگ کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور دیگر عالمی ادارے بلوچستان کے حالات کا خود جائزہ لیں۔ سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ پارٹی میں ساتھیوں کی شمولیت اس بات کی گواہ ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا پروگرام عوام میں مقبول ہورہا ہے، تاہم بی این پی کی عوام میں مقبولیت حکمرانوں کو ایک آنکھ نہیں بھا رہی۔