16 جون ، 2013
اسلام آباد… عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں پانچ سال کی عمر کے بچوں میں موٹاپے کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔ سال 2011ء کے اختتام پر دنیا بھر میں 4 کروڑ 30لاکھ بچے موٹاپے کا شکار تھے۔ ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کے وزن میں زیادتی آگے چل کر ان کی زندگی میں کئی طرح کی طبی پیچیدگیاں پیدا کرسکتی ہے ۔ موٹاپے کے شکار بچے بڑھتی عمر کے ساتھ شوگر ‘ دل کی بیماریوں اور فالج کا شکار ہو سکتے ہیں ، ڈبہ بند غذاؤں کے استعمال میں ہونے والا اضافہ موٹاپے کا سبب بن رہا ہے کیونکہ ان غذاؤں میں چینی ‘ چربی اور نمک کی شرح زیادہ ہوتی ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک میں جسمانی سرگرمیوں کا فقدان بھی موٹاپے کا سبب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موٹاپے کی بیماری پر قابو پانے میں کئی ترقی یافتہ ممالک بھی ناکام رہے ہیں جبکہ ترقی پذیر ممالک میں اس حوالے سے کئے جانے والے اقدامات بھی متاثر کن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موٹاپے سے بچنے کیلئے متوازن اور تازہ غذا کے استعمال کے ساتھ ساتھ ہلکی پھلکی ورزش اور دیگر جسمانی سرگرمیاں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔