13 مارچ ، 2012
کراچی…گیس کی فراہمی کے بعدملک میں یوریا پلانٹس ایک بار پھر چلنا شروع ہوگئے ہیں مگرحکومت ایک بار پھر یوریا درآمد کرنے کاسوچ رہی ہے۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے یوریا درآمد کرنے کے فیصلے کا فائدہ کسانوں کے بجائے صرف ڈیلرز کو ہوگاکیونکہ کسانوں کو موجودہ مارکیٹ کے نرخ پر ہی یوریا ملے گی۔گزشتہ سال بھی حکومت نے 78 کروڑ30لاکھ ڈالر کی یوریا درآمد کی تھی اور 54 ارب روپے کی سبسڈی دی تھی مگر اس کا فائدہ کسانوں کے بجائے ڈیلرز نے اٹھاکرخوب منافع کمایا۔حکومت نے یوریاکی بوری پر700 روپے سبسڈی فراہم کی مگر پھر بھی کسانوں کو 1700 سے 1800 روپے میں یوریا کی بوری خریدنا پڑی جس سے انھیں 127 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ذرائع کے مطابق فرٹیلائزر کمپنیوں کو گیس کی بحالی کے بعد یوریا درآمد کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔یوریا درآمد کرنے کا فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں کیا جاسکتا ہے۔