07 جنوری ، 2014
کراچی…سیکورٹی والے سوتے رہ گئے، سندھ اسمبلی کی عمارت میں نامعلوم افراد وال چاکنگ کرگئے، سیکیورٹی انچارج سمیت 5اہل کاروں کو معطل کردیا گیا۔کوئی دشمنی نکالنی ہو یا کوئی اور حساب چکتا کرنا ہو،نعرے بازی ہو یا کوئی علاج بتانا ہو۔ساری بھڑاس نکالی جاتی ہے وال چاکنگ کے ذریعے،وال چاکنگ کا یہ سلسلہ جا پہنچا ہے سندھ اسمبلی تک۔یہ کوئی عام عمارت نہیں لیکن لکھنے والے نے اس کو دیواروں کو بھی نہ چھوڑا اور لکھ ڈالے اپنے مطالبات، وہ بھی بلا خوف خطر۔ اب اسے کیا کہیے کہ کوئی بھی آئے اپنا کام کرے اور چلا جائے۔اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کہتے ہیں کہ یہ سیکیورٹی لیپس ہے، جو بھی ملوث ہوا اسے معاف نہیں کریں گے۔آغا سراج صاحب ہو سکتا ہے شادی کی تقریب احاطے میں ہوتا دیکھ کر وال چاکنگ کرنے والوں کی ہمت بھی بڑھ ہوگئی ہو۔