13 اپریل ، 2012
اسلام آباد…رواں سال 77 لاکھ ٹن گندم خریدی جائے گی اور اس کے لیے 210 ارب روپے کے قرضوں کے لئے گارنٹی حکومت فراہم کرے گی۔ تاہم غذائی خریداری کے لیے لیا جانے والا قرض، حکومت کے قرضوں میں شامل نہیں ہوگا۔ اس سال اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 1050 روپے فی من کے حساب سے 77 لاکھ ٹن گندم خریدنے کی منظوری دی۔ پنجاب کیلئے 105 ارب روپے کی گارنٹی منظور کی گئی تاکہ 40 لاکھ ٹن گندم خریدی جاسکے۔سندھ کے لیے 31 ارب روپے کی گارنٹی منظور کی گئی تاکہ 13 لاکھ ٹن گندم خریدی جاسکے۔خیبر پختون خوا کے لیے ساڑھے آٹھ ارب روپے کی گارنٹی منظور کی گئی تاکہ صوبہ 3 لاکھ 25 ہزار ٹن گندم خرید سکے۔بلوچستان میں ایک لاکھ ٹن گندم خریدنے کے لیے ڈھائی ارب روپے کے قرض کی گارنٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پاسکو کے لیے 59ارب روپے کی بینک گارنٹی منظور کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ وہ 20 لاکھ ٹن گندم خرید سکے۔اس وقت گندم کے ذخائر 44 لاکھ ٹن ہیں جن میں سے 10 لاکھ ٹن گندم فروخت کردی جائیگی۔ اس بڑے ذخیرے کی وجہ سے غذائی قرضہ مسلسل بڑھ رہا ہے اور اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ گندم کے برآمدی آرڈر حاصل کرکے اس قرضے میں کمی کی جائے۔