30 اکتوبر ، 2014
اسلام آباد..........پاکستان میں ہر8میں سےایک خاتون چھاتی کےسرطان کےباعث موت کےمنہ میں چلی جاتی ہےلیکن خواتین کی اکثریت اس مرض کےبارےمیں آگاہی نہیں رکھتی۔ بروقت علاج سےہرسال ہزاروں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔ سرکاری اعدادوشمارکےمطابق پاکستان میں ہر سال 40ہزار خواتین بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کےسرطان کےباعث موت کےمنہ میں چلی جاتی ہیں۔ اموات کی اتنی بڑی شرح اوردوسری طرف عالم یہ کہ88 فیصد خواتین اس بیماری اورعلاج کےبارےمیں آگاہ ہی نہیں،حالانکہ اس کینسر سےبچ جانے کےامکانات 90 فیصدہیں۔ اس پریشان کن صورت حال میں اچھی خبریہ ہے کہ پمزمیں 25کروڑ روپے کی لاگت سےچھاتی کےسرطان کےعلاج کا ایک منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جو اگلے سال مکمل ہوگاجہاں علاج بھی مفت ہوگا ۔ملک کے تمام مریضوں کو یہ سہولت میسر کی جائے گی۔ مرض کی تشخیص اورعلاج خواتین اسٹاف کرےگا۔اس مرض کے لیے جو خواتین میں ہچکچاہٹ ہے اس کے لیے سٹاف فی میل ہو گا۔ چھاتی کے سرطان کے مریضوں کے لیے ایک اوراچھی خبر یہ بھی ہے کہ انہیں مرض کےکسی بھی مرحلےپراسپتال میں داخلہ مل جائےگا۔