24 جنوری ، 2012
لاہور… لاہور کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ادویات کے ری ایکشن سے اموات کا سلسلہ تھما نہیں، آج بھی پراسرار بیماری میں مبتلا دو مریض دم توڑ گئے۔ محکمہ صحت کی ہدایات کے باوجود مریضوں کو پی آئی سی سے متبادل ادویات نہ ملیں اور انہیں مایوس ، پریشان گھروں کو لوٹنا پڑا۔ پی آئی سی کی ادویات کے استعمال سے جاں بحق ہونے والوں میں وہ افراد شامل ہیں جو پی آئی سی میں زیرعلاج رہے یا یہاں سے ادویات لیتے رہے۔ غیرسرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک اس بیماری کے ہاتھوں پچاس سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ صوبائی سیکریٹری صحت نے اموات کی تعداد بتیس بتائی ہے جبکہ سروسز اسپتال کے سربراہ کے مطابق صرف ان کے اسپتال میں اس مرض سے مرنے والوں کی تعداد چھتیس ہوچکی ہے۔ حکومت پنجاب کی طرف سے اس بیماری کے مریضوں کو متبادل ادویات فراہم کرنے کیلیے پی آئی سی میں ہیلپ لائن اورکاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں ،تاہم حکومتی اعلان پر جب مریض وہاں گئے تو ان سے پرانی ادویات لے لیں مگر متبادل ادویات دینے کے بجائے انہیں بازار سے خریدنے کی ہدایت کی،،انتظامیہ کے اس رویے پر مریضوں نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ پراسرار بیماری سے ہلاکتوں پر مقامی وکیل نے سیشن کورٹ میں سیکرٹری ہیلتھ ،ایم ایس پی آئی سی اورفارمیسی حکام کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی ہے۔