24 نومبر ، 2014
کوئٹہ .......بلوچستان میں خسرہ وبا کی شکل اختیارکررہی ہے،رواں سال خسرے کے باعث 22بچے جان بحق جبکہ 1350کیسز رپورٹ ہوئے ،محکمہ صحت کو خسرہ کے حوالے سے مہم چلانے کیلئے ڈیڈھ سال سے فنڈز کا انتظار ہے۔محکمہ کے صحت کے مطابق بلوچستان میں قابل علاج مرض خسرہ حکومتی عدم توجہی کے باعث اب وبا کی شکل اختیارکررہا ہے، رواں سال کے دوران صوبے کے علاقوں اوتھل ،وڈھ ،ژوب،قلات ،چاغی ،پشین اور قلعہ عبداللہ میں بائیس بچے اس مرض کے باعث لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 1350 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ،بلوچستان میں 2013کے دوران 43بچے خسرے کے باعث انتقال کرگئے تھے جبکہ ایک ہزار کے لگ بھگ متاثر ہوئے تھے ،محکمہ صحت بلوچستان نے دو سال قبل خسرے کے خلاف صوبائی سطح پر مہم چلانے کا فیصلہ کیا تھا جس کیلئے ایک بین الاقوامی ادارے جی وی GIVIنے چودہ کروڑ اسی لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا لیکن صوبے حکومت کے حصے کی رقم 13کروڑ چالیس لاکھ روپے ڈیڈھ سال کا عرصہ گزرجانے کے باوجود محکمہ صحت کو نہیں ملی ،جس کے باعث اب تک مہم شروع نہیں کی جاسکی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں 44لاکھ بچوں کو انسداد خسرے کے ٹیکے لگائے جانے ہیں ۔