03 اپریل ، 2015
موہن جودڑو .......انیس سو ستائیس میں موہن جودڑو سے دریافت ہونے والے پروہت راجہ یعنی کنگ پریسٹ کے بارے میں کئی نظریات سامنے آچکے ہیں۔ کسی نے انہیں روحانی پیشوا سمجھا تو کسی نہ ڈانسنگ گرل سے جوڑا۔ تراشیدہ داڑھی اور مونچھیں، بازو پر بندھا تعویز اور کاندھے پر اجرک نما چادر۔انیس سو ستائیس میں دریافت ہونے والے وادی سندھ کے پروہت راجہ کے مجسمے کو منفرد پتھر سے بنایا گیا ہے۔ماہر آثا قدیمہ کے مطابق پروہت راجہ سے متعلق کئی نظریات سامنے آئے ہیں۔انیس سو پچاس میں نیشنل میوزیم میں لائے جانے والے پروہت راجہ کے مجسمے کو جاپان اور امریکا میں بھی نمائش کے لئے رکھا جاچکا ہے۔ساڑھے چار ہزار سال قبل حکمران تصور کئے جانے والے پروہت راجہ کے مجسمے کو جنوبی ایشیاء کا سب سے اہم مجسمہ تصور کیا جاتا ہے۔