11 اپریل ، 2017
ملک بھر میں سورج کا پارہ چڑھا تو شہریوں کو ٹھنڈے مشروبات کی یاد آگئی۔کراچی کے شہری گنے کے رس اور لسی سے پیاز بجھانے لگے جبکہ اندرون سندھ شاہراہوں پر روایتی مشروب ٹھنڈا ٹھارتھادل پی کر پیاس بجھانے لگے۔
آگ برساتا سورج اور گرم ہوائیں ایسے میں ایک گلاس ٹھنڈا شربت مل جائے توگرمی کی شدت میں کمی ہوجاتی ہے،اسی لیےگرمی کے ستائے شہری کچھ دیر ٹھنڈی چھاؤں میں بیٹھنے کے لیے اپنی گاڑیاں روک لیتے ہیں اور بڑے شوق سے تھادل خرید کر پیتے ہیں ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہوتے ہیں ۔
خواتین کے بیٹھنے کے لیے خصوصی پردے کا بھی انتظام کیا جاتا ہے۔
تھادل کی تیاری پہلے ہاتھ سے کی جاتی تھی لیکن جدید دور کے ساتھ ساتھ اس میں جدت آگئی ہے اور اب اس میں شامل ہونیوالی تمام اشیاء ایک بڑے مکسر مشین میں ڈال کر چلا دیتے ہیں ۔
پانی اور برف ملاکر اسے چھان کر فروخت کے لیے بڑے دیگچے میں رکھا جاتا ہے اور 30 روپے فی گلاس کے حساب سے خریداروں کو دیا جاتا ہے۔