23 اپریل ، 2017
لاہور کے نواحی علاقے رائے ونڈ میں پولیس نے ایک فارم ہاوس پر چھاپہ مار کر 70 سے زائد طلبا اور طالبات کو ہانک کر تھانے لے آئے، بعد ازاں بغیر کارروائی کے رہا کردیا، طلبا اور اور طالبات کو رات بھر غیر قانونی طور پر تھانے میں رکھنے پر پولیس حکام جواب دینے کو تیار نہیں۔
رائے ونڈ پولیس کے اے ایس پی عبد الوہاب کی سربراہی میں پولیس نے گزشتہ رات ایک فارم ہاوس پر اس وقت چھاپہ مارا جب مقامی یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات ایک تقریب میں مصروف تھے، پولیس کےہمراہ لیڈی پولیس اہلکار بھی نہیں تھیں۔
پولیس 70 سے زائد طلبا و طالبات کو تھانہ سٹی رائیونڈ لے آئی، جہاں تمام رات مرد پولیس اہلکار طالبات سے سوالات بھی کرتے رہے۔
طلبا اور طالبات کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ایک کلاس فیلو کی سالگرہ منار رہے تھے، میوزک چل رہا تھا کہ اچانک پولیس اندر داخل ہوگئی۔
طالبات کے مطابق پولیس نے ان سے بدتمیزی کی اور ان کو تھانے لے گئی، اور انھیں ایک کمرے میں بند کردیا گیا۔
اے ایس پی عبد الوہاب نے جیو نیوز سے گفتگو میں پہلے تو فارم ہاوس سے کافی چیزیں برآمد کرنے کا دعوی کیا لیکن بااثر افراد کے بچوں کو چھوڑنے پر اپنے بیان سے مکر گئے اور کہا کہ غلطی سے طلباء اور طالبات کو تھانے لے آئے تھے ۔
اس بارے میں جب پولیس کے اعلی حکام سے رابطہ کیا گیا تو کوئی جواب دینے کے لیے تیار نہیں ہوا۔
دوسرے جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی خاتون کو صرف خواتین کے تھانے میں ہی رکھا جاسکتا ہے ،رات بھر عام تھانے میں رکھنا غیر قانونی ہے ۔