دنیا
Time 08 دسمبر ، 2017

امریکی اقدام کے خلاف مظاہرے، اسرائیلی شیلنگ سے 50 سے زائد فلسطینی زخمی


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق مقبوضہ دارالحکومت کی حیثیت تبدیل کرنے کے امریکی اعلان کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالات کشیدہ ہونے لگے۔

اسرائیلی طیاروں اور ٹینکوں نے غزہ کی پٹی پر بمباری کر کے مختلف سیکیورٹی پوسٹوں کو نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ غزہ سے جنوبی اسرائیل پر راکٹ داغے گئے تھے۔

گزشتہ روز دن بھر فلسطین میں مظاہروں اور اسرائیلی فورسز سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا، غزہ میں مظاہرین نے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر باڑ پر تعینات اسرائیلی فوجیوں پر پتھراؤ کیا جب کہ اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر سیدھی گولیاں بھی چلائیں جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ 

امریکی فیصلے کے بعد مغربی کنارے کے شہروں الخلیل اور البیرہ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔

اس موقع پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

فلسطین میں سرگرم ہلال احمر کے مطابق مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔

دوسری جانب پاکستان سمیت مختلف ممالک میں امریکی فیصلے کے خلاف عوام سڑکوں پر ہیں۔

مصری دارالحکومت قاہرہ میں امریکی اقدام کے خلاف مظاہرہ کیا گیا جب کہ اردن کے دارالحکومت امان میں امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کرنے والوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔

ترک دارالحکومت انقرہ میں دوسرے روز بھی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا جب کہ مظاہرین نے حماس کے حق میں نعرے بلند کیے اور مزاحمت جاری رکھنے کی حمایت کی۔

ادھر فلسطین کی حکمراں جماعت نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کے دورہ فلسطین کی مخالفت کردی ہے جب کہ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ 19 دسمبر کو شیڈول ملاقات کا پروگرام منسوخ نہیں کیا گیا اور اگر فلسطینی صدر محمود عباس نے ایسا کیا تو یہ ان کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

حماس نے اسرائیل کے خلاف انتفادہ کا اعلان کردیا

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اسرائیل کے خلاف نئی انتفادہ (تحریک) شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

غزہ میں خطاب کرتے ہوئے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ امریکی حمایت یافتہ صیہونی پالیسیوں کو روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ کہ ہم اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کی نئی تحریک یعنی انتفادہ شروع کی جائے۔

اسماعیل ہانیہ نے رواں برس جولائی میں مقبوضہ بیت المقدس میں الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے میٹل ڈیٹکٹرز کی تنصیب کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مظاہرے نے اسرائیلی وزیراعظم کی ناک خاک آلود کردی تھی۔

خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف عالمی برادری سراپا احتجاج ہے، اسلامی ممالک، یورپی یونین اور اقوام متحدہ سب ہی نے اس فیصلے کو خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

مزید خبریں :