21 جون ، 2018
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز لاہور قلندرز کے مالکان نے معاہدے کی خلاف ورزی پر جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا۔
پی ایس ایل کی مقبول فرنچائز لاہور قلندرز نے جنوبی افریقہ گلوبل لیگ میں ڈربن قلندرز کے نام سے فرنچائز خریدی تھی تاہم لیگ ختم کردی گئی جس کے بعد ڈربن قلندرز کے پاکستانی فرنچائز مالکان نے کرکٹ جنوبی افریقہ کے خلاف معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈربن قلدرز کے مالکان کا کہنا ہے کہ ہمارے بغیر جنوبی افریقہ میں کسی لیگ کا انعقاد معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ لاہور قلندرز کے مالکان نے گزشتہ سال گلوبل لیگ میں ڈربن قلندرز کے نام سے ٹیم خریدی تھی۔ جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ نے گزشتہ سال پہلے یہ ٹی ٹوئنٹی لیگ ملتوی کی اور پھر اس لیگ کو ختم کرکے نئے نام سے لیگ کرانے کا اعلان کردیا۔
گلوبل لیگ کے روحِ رواں ہارون لوگارٹ کو بھی بدانتظامی کی وجہ سے ملازمت سے فارغ کردیا گیا تھا اور نئی لیگ میں تمام آٹھ پرانے مالکان کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) رانا عاطف نے بتایا کہ ہم نے اپنے قانونی مشیر کے ذریعے کرکٹ جنوبی افریقہ کو لیگل نوٹس بھیجا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہمارے بغیر جنوبی افریقہ میں کوئی ٹی ٹوئنٹی لیگ نہیں ہوسکتی، ہم آپ کے ملک میں کرکٹ کا فروغ چاہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سیکیورٹی ڈپازٹ کے طور پر ڈھائی لاکھ ڈالرز جمع کرائے تھے ہمیں ساڑھے تین فیصد انٹرسٹ کے ساتھ مزید ایک لاکھ 80 ہزار ڈالرز واپس کئے گئے ہیں کیوں کہ ہم نے ٹیم خریدنے کے دوران خرچے بھی کئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے علاوہ تمام فرنچائزز نے رقم واپس لے لی ہے لیکن ہم نے قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری ٹیم کو نئی لیگ میں شامل کیا جائے۔
جنوبی افریقہ میں پشاور زلمی کے مالکان نے بھی ایک ٹیم خریدی تھی۔
لاہور قلندرز آئندہ ماہ سے بڑے پیمانے پر پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کررہے ہیں جس میں گلگت سے بھی نئے ٹیلنٹ کی تلاش شروع کی جائے گی۔