پاس ورڈ ایسا ہو کہ ہیکر اس کے پاس بھی نا بھٹک سکے!

پاس ورڈ طاقتور اور طویل ہونے کے ساتھ مشکل مگر یاد رہنے والے الفاظ پر مشتمل ہونا چاہیے۔ تصویر کریڈٹ؛ شٹر اسٹاک

آج کل کے سائبر دور میں سائبر سیکیورٹی لازمی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ  رابطوں کے پلیٹ فارمز کو دوسروں کی رسائی سے دور رکھیں تاکہ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت آنے والے مسائل اور دوسری پریشانیوں سے بچ سکیں۔ اس کے لیے مخفی الفاظ اور ہندسوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

مخفی الفاظ یعنی 'پاس ورڈ' جو صرف آپ کے پاس ہوتا ہے یا پھر انتہائی ضرورت کے تحت ان لوگوں کے پاس جو آپ کے قریبی اور بھروسے کے ہوتے ہیں۔

انگریزی حروف، چند ہندسوں اور کچھ نشانات کے ملغوبے کو اگر آپ بہترین پاس ورڈ کہتے ہیں تو آپ غلط ہو سکتے ہیں۔

ہوتا کبھی کبھار یوں ہے کہ پاس ورڈ ہونے کے باوجود آپ کے آن لائن اکاؤنٹس یا ڈیٹا دونوں 'ہیک' ہو جاتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے پاس ورڈ لگانے کے ساتھ ساتھ کچھ حفاظتی تدابیر بھی اختیار کرنی ہوں گی تاکہ پاس ورڈ زیادہ محفوظ ہو سکے۔آپ بھی اپنا پاس ورڈ جانچ لیں کہیں آپ یہ غلطیاں تو نہیں کر رہے۔

آپ کا 'پاس ورڈ' پاس ورڈ ہے

حیرت انگیز طور پر 'پاس ورڈ' دنیا کے سب سے زیادہ رکھے جانے والے پاس ورڈز کی فہرست میں سب سے اوپر ہے۔ یہ کہنا کسی اور کا نہیں بلکہ خود لاکھوں کی تعداد میں پاس ورڈز چرانے والے ہیکرز کا ہے۔ اس کے علاوہ مشہور پاس ورڈز میں 123456، 12345678 اور ویلکم ہیں۔ 

آپ بھی اپنا پاس ورڈ جانچ لیں کہ کہیں یہ ایسا ہی کوئی عام استعمال ہونے والا پاس ورڈ تو نہیں ہے۔

طاقتور پاس ورڈ

پاس ورڈ کی مظبوطی جانچنے کے لیے الگ سے کسی مشین کی ضرورت نہیں ہے۔ پاس ورڈ سیٹ کرتے ہوئے وہیں پر پاس ورڈ کی طاقت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ پاس ورڈ لگاتے ہوئے خود کار نظام آپ کو بتا دے گا کہ آپ کا پاس ورڈ کس حد تک مضبوط ہے۔

پاس ورڈ کے کسی بھی حد تک کمزور ہونے کی صورت میں وہیں آپ کو مزید ٹپس بھی مل جائیں گی۔

 ایک جیسے پاس ورڈ رکھنا 

ہر چیز کے لیے صرف ایک پاس ورڈ کا استعمال کرنا آپ کی تمام تر معلومات کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ کسی صورت میں اگر کوئی ہیکر آپ کے کسی ایک اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر لیتا ہے اور وہیں سے اسے آپ کی دوسری معلومات تک پہنچ ہو جاتی ہے۔ 

آپ اگر تمام چیزوں کے لیے ایک پاس ورڈ استعمال کرنے کے عادی ہیں تو ایسی صورت میں آپ کی تمام معلومات ہیک ہو سکتی ہیں۔

'سیکیورٹی سوال' واضح ہو

مختلف سائٹس آپ سے پاس ورڈ بھول جانے کی صورت میں ایک سیکیورٹی سوال اور جواب پوچھتی ہیں جس کے بعد آپ اپنے پاس ورڈ کو تبدیل کرنا ممکن ہو سکتا ہے۔

اینٹی وائرس سوفٹ ویئر میک کیفے کے مطابق سیکیورٹی سوال اور جواب ایسا ہونا چاہیے جو صرف آپ کی حد تک محدود ہو اور جسے آپ نے خود کے علاوہ کسی اور سے شیئر بھی نہ کیا ہو۔

پاس ورڈ میں 'عام لفظوں‘ کا استعمال

جس طرح واضح سیکیورٹی سوال اور جواب نہیں ہونے چاہئیں اسی طرح آپ اپنے پاس ورڈ میں بھی ایسے لفظ یا الفاظ نا استعمال کریں جسے آسانی سے بوجھا جا سکے۔جیسے آپ کے کسی قریبی کا نام، اپ کی کوئی پسندیدہ چیز یا پھر آپ کی رہائش کا مقام۔

ایسی تمام باتوں کو پاس ورڈ میں استعمال نہ کریں جنھیں بوجھنا بہت آسان ہو یا آپ کے بارے میں ایسی معلومات جو ان لائن باآسانی دستیاب ہوں۔کوشش کریں کہ غیر معمولی الفاظ استعمال کیے جائیں جنھیں بوجھنا آسان نہ ہو۔

اسپیس بار کا استعمال

کئی سائٹس پاس ورڈ کا تعین کرتے ہوئے آپ کو 'اسپیس بار' کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتیں۔ اسی لیے اس کا استعمال وہاں کر لیں جہاں منع نہ ہو۔ لوگ لفظوں کے بارے میں اپنی سوچ لڑا سکتے ہیں لیکن 'اسپیس بار'کے بارے میں کوئی خیال آرائی کرنا مشکل ہوتا ہے۔

نئے الفاظ ایجاد کرنا

ہیکر ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے سے موجود الفاط کی بجائے کسی لفظ کا اختراع مختلف لفظوں کو ملا کر کرنا زیادہ بہتر رہتا ہے جیسے کسی مشہور شخص کے نام کا آدھا حصہ جہاں آپ رہتے ہیں وہاں کا آدھا لفظ اور کسی اور ایک لفظ کو ملا کر نئے لفظ کا مرکب بنا لیں۔ یہ چو چو کے مربعے جیسے لفظوں کا مرکب چونکہ آپ کی ایجاد ہے اس لیے صرف آپ تک ہی محدود ہوگا۔ 

پاس ورڈ کا طویل ہونا

سائبر سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاس ورڈ 12-14 حروف پر مشتمل ہونا چاہیے۔ خالی جگہوں کی طرح کئی ویب سائٹس اتنے لمبے پاس ورڈز کی اجازت نہیں دیتیں لیکن جہاں ایسی کوئی بندش نہ ہو وہاں طویل پاس ورڈز ہی رکھیں۔

تصدیق کے طریقے

اکثر ویب سائٹ لاگ ان کے لیے ایک سے زائد طریقہ کار کی پیشکش کرتی ہیں۔ پاس ورڈ استعمال کرنے کے بعد آپ سے مزید معلومات کے بارے میں پوچھا جاتا ہے۔ جیسے کہ آپ کا فون نمبر یا ای میل ایڈریس جس  پر آپ کو الگ سے کچھ ہندسے یا حروف بھیجے جاتے ہیں۔ اس سے آپ کو ایک اور حفاظتی پرت ملتی ہے۔

یقیناً آپ اپنے پاس ورڈ کے حوالے سے بہت سنیجدہ ہوں گے اور آپ نے تمام احتیاطی تدابیر بھی اختیار کر رکھی ہوں گی لیکن اپنے پاس ورڈ پر ایک نظر دوبارہ ڈال لیں کہیں اپ کچھ بھول نہ رہے ہوں۔

مزید خبریں :