31 اکتوبر ، 2019
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے حال ہی میں قیادت سے برطرف ہونے والے سرفراز احمد کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کی قیادت سے سرفرز احمد کو ہٹانا ناانصافی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں معین خان نے امید ظاہر کی کہ سرفراز ضرور کم بیک کریں گے۔ معین خان نے کہا کہ اسپورٹس یہی سکھاتا ہے کہ روز میچ کھیلتے ہیں، روز آؤٹ ہوتے ہو، پھر اگلے میچ میں پرفارم کرنا ہوتا ہے، گر کر اٹھنا ہی اسپورٹس کا سبق ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز کو دلبرداشتہ نہیں ہونا چاہیے، سرفراز محنتی لڑکا ہے اسے بھی یقین ہوگا کہ وہ کم بیک کرے گا۔مصباح بھی کافی دیر سے پاکستان ٹیم میں واپس آئے تھے اور کپتان بنے ، سرفراز کی تو ابھی کافی عمر پڑی ہے۔
معین خان نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں سرفراز کی کارکردگی عمدہ تھی، نہ صرف بطور کپتان بلکہ بطور پلیئر بھی 20 اوور کی کرکٹ میں سرفراز احمد کی کارکردگی مناسب تھی ۔
انہوں نے کہا کہ یوں ٹیم سے باہر کرنا سرفراز کے ساتھ زیادتی ہے اور اس فیصلے پر ہرکسی نے تنقید کی ہے، سرفراز نے ٹی ٹوئنٹی میں سال بھر ٹیم کو ٹاپ پر رکھا، انہیں یوں اس فارمیٹ سے باہر کردینا زیادتی ہے ۔
معین خان نے یقین ظاہر کیا کہ سرفراز احمد کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا ازالہ ہوگا لیکن سرفراز کو کم بیک کرنے کیلئے بہت محنت کرنا ہوگی، جن لوگوں نے باہر کیا ان کو جواب دینے کا بہترین طریقہ پرفارمنس ہے۔
معین خان نے مزید کہا کہ ہم آسٹریلیا کاطرز کرکٹ ڈومیسٹک میں اپنارہے ہیں لیکن کپتانی میں ان کا طریقہ کار نہیں اپنارہے، جیسے وہ کپتان کو گروم کرتے ہیں پاکستان کو بھی ویسا کرنا ہوگا ۔
معین خان نے اظہر علی کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم ایسے پلیئرز کو اچانک لاکر کپتان بنادیتے ہیں جو یا تو ریٹائرڈ ہورہے ہوتے ہیں یا خود کپتانی چھوڑ چکےہوتےہیں ، اس سے ٹیم نہیں سنبھلتی ہے۔
آسٹریلیا سے سیریز کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ دعا گو ہیں کہ پاکستان ٹیم آسٹریلیا میں اچھا پرفارم کرے اور کامیابی حاصل کرے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ آسٹریلیا میں کنڈیشنز مشکل ہوں گی، آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں کھیلنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، کنڈیشن مشکل ہے، ٹیم بھی سخت ہے، بہت زیادہ محنت کرنا ہوگی، خوش فہمی کا شکار نہ ہوں ، اور بھرپور کرکٹ کھیلیں۔