01 نومبر ، 2019
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قائد اعظم ٹرافی میں بال ٹیمپرنگ کے الزام پر نان آئیڈینٹی فکیشن قوانین کے تحت سینٹرل پنجاب کے کپتان احمد شہزاد پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کردیا ۔ ضابطہ اخلاق کیخلاف ورزی پر اظہر علی اور سہیل خان کو بھی باضابطہ تنبیہ دی گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق احمد شہزادکو سندھ اور سینٹرل پنجاب کے درمیان قائد اعظم ٹرافی کے میچ میں گیند کی حالت بدلنے سے متعلق پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کے لیول 1 کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔
گیند کی حالت تبدیل کرنے والے کھلاڑی کی شناخت نہ ہوپانے کے باعث احمد شہزاد کو نان آئیڈینٹی فکیشن کے قانون کے تحت بطور کپتان چارج کیا گیا ۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ سندھ کی پہلی اننگز میں 17ویں اوور میں آن فیلڈ امپائرز نے گیند کا معائنہ کیا تو اس میں تبدیلی دیکھی گئی جس کے بعد آن فیلڈ امپائرز نے احمد شہزاد کو پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.14 کی خلاف ورزی کرنے پر چارج کیا ۔
ریفری سے سماعت کے دوران احمد شہزاد نے صحت جرم سے انکار کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ گیند کی شکل فطری طور پر بگڑی تاہم اس کے باوجود ان پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کردیا گیا۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں احمد شہزاد نے کہا کہ انہوں نے میچ آفیشلز کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ گیند کی حالت میں تبدیلی مصنوعی طور پر نہیں کی گئی تاہم وہ میچ ریفری کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کرتے ہیں۔
احمد شہزاد نے مزید کہا کہ وہ کبھی ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے جس سے کھیل کی ساکھ متاثر ہو۔
دوسری جانب اس ہی میچ میں ضابطہ اخلاق کی مختلف خلاف ورزیوں میں سہیل خان اور اظہر علی کو میچ کے دوران جملوں کا تبادلہ کرنے پر تنبیہ جاری کی گئی ہے۔
سہیل خان کو میچ میں وقت ضائع کرنے جبکہ ظہر علی کو کھلاڑی یا اسپورٹ اسٹاف کی سمت میں خطرناک انداز میں گیند پھینکنے پر چارج کیا گیا تھا۔