03 نومبر ، 2019
پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین اسدشفیق نے آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کا ٹاپ اسکورر بننا ہدف بنالیا۔
کراچی میں پاکستان ٹیم کے اوپن میڈیا سیشن کے دوران جیو سے گفتگو میں اسد شفیق نے کہا کہ آسٹریلیا کا دورہ ہمیشہ مشکل ہوتا ہے اور وہاں ایشین ٹیموں کو ہر بار نئے چیلنج کا سامنا ہوتا ہے کیوں کہ وکٹیں مختلف طرح کی ہوتی ہیں لیکن پروفیشنلزم یہی ہے کہ ہر طرح کی صورتحال میں جاکر کھیلیں۔
33 سالہ بیٹسمین نے کہا کہ انہیں اندازہ ہے کہ آسٹریلیا میں کس طرح کی وکٹ ملے گی اور اس حساب سے ہی انہوں نے تیاریاں کی ہیں، اچھی بات یہ ہے کہ قائد اعظم ٹرافی کے میچز ہورہے تھے اور تمام کھلاڑی اچھی پریکٹس میں ہیں۔
اسد شفیق نے مزید کہا کہ پچھلی بار پاکستانی بیٹنگ نے اچھا پرفارم کیا تھا لیکن آسٹریلیا میں بولرز توقعات کے مطابق نہیں پرفارم کرسکے، کوشش کریں گے کہ پچھلے دورے میں جو غلطیاں کی تھیں، اس سے سبق سیکھیں اور اس بار بہتر پرفارمنس دینے کی کوشش کریں، کھلاڑی اس ہی ارادے سے میدان میں اتریں گے کہ آسٹریلیا کے دورے کی تاریخ بدلیں۔
ایک سوال پر اسد شفیق کا کہنا تھا کہ ان کا ہدف یہی ہے کہ وہ ٹیم کی طرف سے زیادہ اسکور کریں، بطور سینئرز بلے باز مصباح اور یونس خان کے بعد ان پر ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں کہ میں لمبا کھیلوں اور زیادہ سے زیادہ رنز اسکور کروں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہیں گے کہ مصباح اور یونس کے بعد ان پر بوجھ بڑھا ہے، لیکن ذمہ داریاں ضرور بڑھ گئی ہیں کیوں کہ جب وہ ہوتے تھے تو ذہنی سکون ہوتا تھا کہ دو تجربہ کار بلے باز ایسے موجود ہیں جو کسی بھی صورتحال میں ڈٹ سکتے تھے اور نوجوانوں کے لیے مددگار بھی ثابت ہوتے تھے اور اب یہی کرنا ہے کہ جو کچھ ان دونوں سے سیکھا، اس پر عمل کریں۔
خیال رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث بغیر کسی نتیجے کے ختم کردیا گیا۔
یاد رہے کہ قومی ٹیم ان دنوں آسٹریلیا کے دورے پر ہے جہاں 3 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچز بھی کھیلے گی۔