19 نومبر ، 2019
پاکستان کے آف اسپنر بلال آصف کا کہنا ہے کہ 2015 میں بولنگ ایکشن رپورٹ ہونے کے بعد انہوں نے اپنا ایکشن تبدیل نہیں کیا اور اسی ایکشن کو کلیئر قرار دیا گیا تھا جو ایکشن رپورٹ ہوا تھا ۔
آف اسپنر بلال آصف کے بولنگ ایکشن کو 2015 میں زمبابوے کےخلاف سیریز کے بعد امپائرز نے رپورٹ کیا تھا تاہم چنئی میں آئی سی سی لیب سے ٹیسٹ کے بعد بلال آصف کے ایکشن کو کلیئر قرار دے دیا گیا تھا ۔
منگل کو کراچی میں میڈیا سے گفت گو میں بلال آصف نے کہا کہ امپائرز نے ان کا ایکشن نیکیڈ آئی سے رپورٹ کیا تھا بعد میں آئی سی سی بائیو میٹرکس لیب میں ان کے نارمل بولنگ ایکشن اور دوسرا کراتے کے بولنگ ایکشن کو بھی ٹیسٹ کیا گیا اور دونوں کو کلیئر قرار دیا گیا ۔
بلال آصف نے اس بات کا انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے ایکشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی ، آئی سی سی قوانین کے مطابق امپائرز جب رپورٹ کرتے ہیں تو ایک پراسس سے گزرنا پڑتا ہے اور وہ اس پراسس سے گزرے ۔
پانچ ٹیسٹ اور تین ایک روزہ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 34 سالہ بلال آصف نے کہا کہ وہ بطور آل راونڈر خود کو منوانا چاہتے ہیں، بولنگ تو ان کی اچھی چل رہی ہے لیکن انہیں بیٹنگ کی فارم نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی ہے اور وہ اس پر کام کررہےہیں ۔
ایک سوال پر بلال آصف نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ اس موجودہ قائد اعظم ٹرافی سیزن میں وہ ٹاپ بولر بنیں او رانہیں خوشی ہے کہ وہ اب تک ٹاپ فائیو میں جگہ بناچکے ہیں، کوشش ہوگی کہ بقیہ میچز میں زیادہ سے زیادہ وکٹیں لے کر ٹاپ وکٹ ٹیکر بنیں۔