31 جنوری ، 2020
کینسر سمیت دیگر امراض کی ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد تک اضافے نے مریضوں کو مزید پریشان کردیا۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق 32 ہزار کےقریب مختلف ادویات میں سے 100 ایسی ہیں جن کی قیمتوں میں روزانہ اضافہ ہوتا ہے۔
گردوں کے ڈائیلیسز میں لگنے والے ایک انجیکشن کی قیمت یکدم ساڑھے 8 ہزار سے بڑھاکر 13800 روپے کردی گئی ہے۔
اس کے علاوہ کینسر میں جِلد کے لیے استعمال ہونے والی دوا 110سے بڑھا کر 125روپےجب کہ کینسر کی ایک دوسری دوا کی قیمت 20 ہزار سے بڑھا کر 22500 روپے کردی گئی ہے۔
شوگر کے مریضوں کے لیے ایک قسم کی انسولین کی قیمت2700 سے بڑھا کر ساڑھے 3ہزار اور دوسری قسم کی قیمت 600 سے بڑھا کر 800 روپے کردی گئی ہے۔
ادویات میں ایک ہی سالٹ کی دواکی ایک ڈبیہ کی قیمت 25 اور دوسری کی 125روپے ہے۔
اس حوالے سے ڈرگ انسپکٹرپنجاب منور حیات کا کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے یکم جنوری کو جاری ہونے والی لسٹ میں قیمتیں نہیں بڑھائی گئیں تاہم جن ادویات کی قیمتیں بڑھانےکی بات کی جارہی ہے اس کا علم نہیں۔
واضح رہے کہ ادویات کی قیمتیں بڑھانے والوں پر 31 دسمبر تک 442 کیسز بنائے جاچکے ہیں۔