پشاور کے 2 بڑے اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے بیڈر اور وینٹی لیٹرز کم پڑگئے

 اسپتالوں میں متاثرہ مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز کی کمی کا بھی سامنا ہے،فوٹو:فائل 

کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر پشاور کے 2 بڑے تدریسی اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لیے بیڈر اور وینٹی لیٹرز کم پڑگئے۔

پشاور میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور شہر میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ساڑھے 7 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

مریضوں کے دباؤ کے باعث حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور خیبر ٹیچنگ اسپتال میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کےلیے بیڈز کم پڑ گئے ہیں جب کہ اسپتالوں میں متاثرہ مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ 

 حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں مختص تمام 25 وینٹی لیٹرز پر کورونا مریض زیرعلاج ہیں جب کہ مریضوں کے لیے مختص 144 بیڈز میں سے صرف 16 خالی رہ گئے ہیں۔

اسی طرح خیبر ٹیچنگ اسپتال میں بھی کورونا مریضوں کے لیے 25 وینٹی لیٹرز میں 3 خالی رہ گئے ہیں جب کہ اسپتال میں 91 میں سے 84 بیڈز پر کورونا مریض زیرعلاج ہیں۔

ان  دونوں اسپتالوں میں اب تک کورونا کے باعث 227 مریض انتقال کرچکے ہیں۔

 حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد اکبر نے جیو نیوز کو بتایا کہ کورونا کے مریضوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے، اسپتال میں بیڈز کا مسئلہ ہے جب کہ آکسیجن کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ حکومت کو آگاہ کردیا ہے کہ کورونا مریضوں کو دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا جائے۔

دوسری جانب خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ظفر آفریدی نے بتایا کہ اسپتال پر کورونا مریضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے، حکومتی ہدایات کے تحت کورونا مریضوں کے لیے بیڈز کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ خیبر پختوانخوا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 843 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :