14 فروری ، 2012
کراچی…رفیق مانگٹ… دنیا بھر میں ایک صدی سے بچوں کی نیند میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔20ویں صدی کے آغاز میں بلب اور ریڈیو، اب سوشل میڈیا اور ویڈیو گیمز نے ان کی نیند چرالی ۔رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں گزشتہ سو سال سے والدین اس پریشانی میں مبتلا ہیں کہ ان کے بچوں کی نیند پوری نہیں ہوتی۔تحقیق کے مطابق 1800ء سے ڈاکٹروں کی طرف تجویزکردہ بچوں کی نیند کے دورانیے میں کمی واقع ہوئی ہے۔ خصوصاً گزشتہ ایک صدی سے طبی نکتہ نظر سے سفارش کردہ بچوں کی نیند میں مسلسل37منٹ کمی دیکھنے میں آئی۔ جدید طرز زندگی نے بچوں کی نیند ان سے چرا لی ہے۔ 20صدی کے آغاز میں بلب اور ریڈیو ٹیکنالوجی نے ان کے بیڈ ٹائم کو تبدیل کیا تو آج سوشل میڈیا اور ویڈیو گیم نے ان کی نیند میں کمی کردی ۔ نیند کی کمی نے بچوں کی تعلیمی قابلیت کو شدید متاثر کیا اور اس کے ساتھ موٹاپے کے خطرات میں اضافہ ہوا۔ یہ تحقیق ایڈلیڈا کی یونی ورسٹی آف ساوٴتھ آسٹریلیا میں لیزا این میٹریکسیانی کی سرپرستی میں کی گئی ۔ ا س تحقیق کیلئے کم عمر بچوں کی نیند کے متعلق1897سے2009کے دوران اعدادوشمار حاصل کیے گئے۔