قندھار میں جگہ جگہ طالبان چیک پوسٹیں، صحافیوں کو مشکلات کا سامنا

افغانستان میں طالبان کے گڑھ قندھار پر قبضے کے ایک ہفتے بعد بھی صوبے میں انتظامی اور حکومتی خلا ہونے کے باعث شہر میں غیر یقینی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے طالبان نے جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کر دی ہیں۔

افغانستان میں اور خاص کر قندھار میں پاکستانی صحافیوں کے لیے کافی مسائل ہے، طالبان کا آپس میں کوآرڈینیشن نہیں ہے، غیر ملکی چینلز کے لیے بہت مشکلات ہیں اور بتایا گیا ہے کہ کسی بھی وقت کچھ ہو سکتا ہے۔

طالبان خود بھی خوف میں مبتلا ہیں اور صحافیوں سے بھی مسلسل کہا جا رہا ہے کہ اپنی حفاظت کو خود یقینی بنائیں، جیو کا لوگو استعمال کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔

قندھار میں موجود جیو نیوز کے نمائندے کا کہنا ہے ہم تیار بیٹھے ہیں کہ کسی بھی وقت بتایا جا سکتا ہے کہ یہاں سے نکلو تو ہم اپنے ساتھ تیار رکھے طالبان اہلکاروں کے ساتھ نکل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں جو بھی رپورٹنگ ہم کرتے ہے وہ طالبان میں موجود کمانڈروں جو ہمارے رشتے دار یا دوست ہیں، کے بل بوتے پر کرتے ہیں، دو دن پہلے 2 پاکستانی صحافی پکڑے گئے تھے، پھر ہماری کوششوں سے دونوں کو ڈھونڈ کر واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔

نمائندہ جیو نیوز نور زمان طالبان رہنما نورالدین اور سکیورٹی انچارج ملا جمعہ کے ہمراہ۔ فوٹو: جیو نیوز
نمائندہ جیو نیوز نور زمان طالبان رہنما نورالدین اور سکیورٹی انچارج ملا جمعہ کے ہمراہ۔ فوٹو: جیو نیوز


مزید خبریں :