21 اگست ، 2021
افغانستان میں طالبان کے گڑھ قندھار پر قبضے کے ایک ہفتے بعد بھی صوبے میں انتظامی اور حکومتی خلا ہونے کے باعث شہر میں غیر یقینی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے طالبان نے جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کر دی ہیں۔
افغانستان میں اور خاص کر قندھار میں پاکستانی صحافیوں کے لیے کافی مسائل ہے، طالبان کا آپس میں کوآرڈینیشن نہیں ہے، غیر ملکی چینلز کے لیے بہت مشکلات ہیں اور بتایا گیا ہے کہ کسی بھی وقت کچھ ہو سکتا ہے۔
طالبان خود بھی خوف میں مبتلا ہیں اور صحافیوں سے بھی مسلسل کہا جا رہا ہے کہ اپنی حفاظت کو خود یقینی بنائیں، جیو کا لوگو استعمال کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔
قندھار میں موجود جیو نیوز کے نمائندے کا کہنا ہے ہم تیار بیٹھے ہیں کہ کسی بھی وقت بتایا جا سکتا ہے کہ یہاں سے نکلو تو ہم اپنے ساتھ تیار رکھے طالبان اہلکاروں کے ساتھ نکل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں جو بھی رپورٹنگ ہم کرتے ہے وہ طالبان میں موجود کمانڈروں جو ہمارے رشتے دار یا دوست ہیں، کے بل بوتے پر کرتے ہیں، دو دن پہلے 2 پاکستانی صحافی پکڑے گئے تھے، پھر ہماری کوششوں سے دونوں کو ڈھونڈ کر واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔