19 مئی ، 2022
کراچی بم دھماکوں کی تحقیقات میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔
تحقیقاتی ذرائع کے مطابق لاپتا افراد کے احتجاج میں شامل بے روزگار نوجوان ایس آر اے کا اہم ٹارگٹ ہیں جس میں بے روزگار اور کم تعلیم یافتہ نوجوانوں کا مظاہروں میں انتخاب کیا جاتا ہے۔
تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہےکہ نوجوانوں کے انتخاب اور مائل کرنے کا کام عاقب اور شازیہ کرتے ہیں جب کہ چانڈیو برادری کے دونوں افراد سوشل میڈیا نیٹ ورک کے ذریعے رابطے کرتے ہیں۔
تحقیقاتی ذرائع کے مطابق اللہ ڈنو حیدرآباد میں باورچی تھا اور مِسنگ پرسن مظاہرے میں شرکت کیلئے گیا تھا، اللہ ڈنو کی ذہن سازی کرکے اسے دہشتگردی کیلئے آمادہ کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزم اللہ ڈنو کو دہشتگردی کے احکامات اصغر نامی شخص نے دیے اور اصغر کی جانب سے اللہ ڈنو کو احکامات کے شواہد بھی تحقیقات کا حصہ ہیں۔