دنیا کے مختلف حصوں میں لگنے والے ہائبرڈ سورج گرہن کی تصاویر

مغربی آسٹریلیا میں سورج گرہن کا منظر / رائٹرز فوٹو
مغربی آسٹریلیا میں سورج گرہن کا منظر / رائٹرز فوٹو

10 سال میں پہلی بار ہائبرڈ سورج گرہن کا مشاہدہ دنیا کے چند ممالک میں کیا گیا۔

ہائبرڈ سورج گرہن سے مراد ایسا گرہن ہوتا ہے جو نہ تو جزوی ہوتا ہے اور نہ ہی مکمل۔

یہ گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین سے اتنے فاصلے پر ہوتا ہے کہ یہ سورج کو پوری طور پر چھپا لے، لیکن جب یہ حرکت کرتا ہے تو یہ دنیا سے دور ہوتا جاتا ہے اور پورے سورج کو نہیں چھپا پاتا۔

یعنی زمین کے کچھ حصوں پر مکمل جبکہ دیگر میں جزوی سورج گرہن کا نظارہ ہوا۔

ایسے غیر معمولی ہائبرڈ سورج گرہن صدی میں چند بار ہی ہوتے ہیں، درحقیقت 2013 کے بعد پہلی بار اس طرح کے گرہن کا نظارہ ہوگا۔

انڈونیشیا کے علاقے مغربی سماٹرا میں جزوی سورج گرہن کا منظر / رائٹرز فوٹو
انڈونیشیا کے علاقے مغربی سماٹرا میں جزوی سورج گرہن کا منظر / رائٹرز فوٹو

مکمل سورج گرہن کا نظارہ آسٹریلیا کے مغربی ساحلی خطے میں کیا گیا۔

جکارتہ، انڈونیشیا / اے پی فوٹو
جکارتہ، انڈونیشیا / اے پی فوٹو

اس کے علاوہ جنوبی مشرقی ایشیا، بحر الکاہل، بحر ہند اور انٹار کٹیکا کے کچھ حصوں میں بھی جزوی سورج گرہن دیکھنے میں آیا۔

مغربی آسٹریلیا کے علاقے Exmouth میں سورج گرہن کا خوبصورت منظر / رائٹرز فوٹو
مغربی آسٹریلیا کے علاقے Exmouth میں سورج گرہن کا خوبصورت منظر / رائٹرز فوٹو

البتہ پاکستان میں سورج گرہن دیکھنے میں نہیں آیا۔

سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 6 بجکر 34 منٹ پر ہوا، صبح 9 بج کر 17 منٹ پر سورج گرہن عروج پر تھا۔

آسٹریلیا میں سورج گرہن کا ایک اور منظر / اے پی فوٹو
آسٹریلیا میں سورج گرہن کا ایک اور منظر / اے پی فوٹو

ہائبرڈ سورج گرہن کا اختتام 11 بج کر 59 منٹ پر ہوا، سورج گرہن کے دوران ہی نئے چاند کی پیدائش کی پیشگوئی کی گئی تھی۔

مزید خبریں :