01 جولائی ، 2023
عید قرباں پر سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے بعد سب سے بڑا کام گوشت کو مستحق اور رشت داروں میں تقسیم کرنا ہے اور پھر اس کے بعد دعوت کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے اور خوب مزے مزے کے پکوان کھائے جاتے ہیں۔
باربی کیو تو کہیں مرچ مصالحے والی گوشت کی مختلف ڈشز بنانے کا اہتمام کیا جاتا ہے اور گوشت کے زیادہ استعمال سے اکثر لوگ مختلف اقسام کی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں جس کی وجہ گوشت کا اعتدال سے نہ کھانا ہے۔
اسی حوالے سے جیو ڈیجیٹل نے عید سے قبل جناح اسپتال کراچی کےکنسلٹنٹ جنرل فزیشن ڈاکٹر عمر سلطان سے گفتگو کی تھی جس میں زیادہ گوشت کھانے سے ہونے والی بیماریوں اور اس کی وجوہات کے بارے میں پوچھا گیا۔
زیادہ گوشت کھانے سے پیدا ہونے والے مسائل
ڈاکٹر عمر سلطان کا کہنا ہےگوشت کو اعتدال میں کھانا ہی صحت بخش ہےکیونکہ اس کی زیادتی سے ڈائریا، بد ہضمی، الٹی اور فوڈ پوائزننگ جیسی شکایت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
کولیسٹرول میں اضافےکا سبب
انہوں نےکہا کہ گردے،کلیجی، مغز، پائے اور تلی میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، لہٰذا امراض گردہ، امراض قلب اور شوگر کے مریض ان سے پرہیز کریں۔
ڈاکٹر عمر سلطان نے یہ بھی بتایا کہ گوشت کو صحیح سے پکا کر کھائیں ورنہ پیٹ خرابی کے مسائل سے بھی دوچار ہونا پڑ سکتا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے نظام ہضم میں خرابی کے شکار افراد کو بھی گوشت کو کم مقدار میں کھانے کا مشورہ دیا۔
شوگر کے مریض کیلئے کون سا گوشت مفید ہے؟
ڈاکٹر عمر کا کہنا تھا کہ بکرے کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے جو شوگر کے مریضوں کیلئے مفید ہے لیکن اسے بھی اعتدال میں ہی کھایا جائے تو فائدہ مند ثابت ہوگا۔
یورک ایسڈ کی زیادتی کا سبب
گٹھیا اور جوڑوں میں درد کے مریضوں کو بھی ماہرین طب کی جانب سے یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ ایسے لوگ بھی گوشت کا استعمال ایک خاص مقدار میں رکھیں کیونکہ گوشت میں شامل چکنائی یا کولیسٹرول یورک ایسڈ کو بڑھا سکتا ہے جس سے مزید تکلیف کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور ایسے افراد کو پانی کا زیادہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ جسم سے یورک ایسڈ کا اخراج ہوسکے۔
گوشت کے ساتھ سبزیاں، سلاد اور دہی کا استعمال
ڈاکٹر عمر نے شہریوں کو گوشت کے ساتھ سبزیاں، سلاد اور دہی کے استعمال کے علاوہ چہل قدمی کا مشورہ بھی دیا ہے۔
گوشت توانائی کا ذریعہ
گوشت میں بہترین پروٹین کا ذریعہ ہیں، اس کے علاوہ گوشت میں آئرن، زنک اور وٹامن بھی بھرپور مقدار پائے جاتے ہیں جو خون میں اضافےکا سبب بنتے ہیں۔